لکھنؤ: علی گڑھ میں سی اے اے مخالف مظاہرہ کے دوران محض ایک تقریر دینے کے الزام میں گزشتہ ساڑھے چھ مہینے سے جیل میں قید ڈاکٹر کفیل کو الہ آباد ہوئی کورٹ نے رہا کرنے کا حکم سناتے ہوئے ان پر عائد این ایس اے کی دفعات بھی ہٹا دی ہیں۔ ڈاکٹر کفیل اس وقت متھرا جیل میں بند ہیں، تاہم یوگی حکومت نے ان سے ملک کی سلامتی کو ’بڑا خطرہ‘ قرار دیا تھا!
الہ آباد ہائی کورٹ کی جانب سے ڈاکٹر کفیل کو رہا کرنے کا حکم سنایا جا چکا ہے اور اس معاملہ میں انہیں مزید جیل کی سلاخوں کی پیچھے سڑانے پر بضد یوگی حکومت منہ کی کھا چکی ہے۔ ہائی کورٹ نے ان پر عائد این ایس اے کی کارروائی کو غیر قانونی قرار دیا ہے۔ ڈاکٹر کفیل جیل سے رہا ہو کر اپنے گھر جانے والے ہیں، تو ایسے میں لوگوں کے ذہن میں یہ سوال گردش کر رہا ہے کہ غیر قانونی طریقہ سے ڈاکٹر کفیل کو جیل میں قید رکھنے والی یوگی حکومت کو اب کیا سزا ملے گی؟
Published: 01 Sep 2020, 1:11 PM IST
واضح رہے کہ گورکھپور میں انسیفیلائس کی وجہ سے مرتے بچوں کے لئے اپنے دم پر آکسیجن کا انتظام کرنے والے ڈاکٹر کفیل پر حکومت کی جانب سے بدعنوانی کے الزامات عائد کرنے کے بعد انہیں جیل بھیج دیا گیا تھا۔ بعد میں جب انہیں رہائی ملی تو انہوں نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں سی اے اے مخالف طلبا کے ایک مجمع سے خطاب کیا۔ یوگی حکومت نے ان کے خلاف اشتعال انگیز تقریر کرنے کا الزام عائد کیا اور انہیں رواں سال ممبئی سے گرفتار کر لیا گیا۔
Published: 01 Sep 2020, 1:11 PM IST
گرفتاری کے تین دن کے اندر ڈاکٹر کفیل کو متھرا کی ایک عدالت سے ضمانت پر رہا کرنے کا حکم جاری کر دیا گیا تھا۔ تاہم ضمانت منظور ہونے سے عین قبل ان پر این ایس اے کے تحت کارروائی کر دی گئی اور انہیں جیل سے باہر نہیں آنے دیا گیا۔
ڈاکٹر کفیل جس مجمع سے خطاب کر رہے تھے اس میں معروف سماجی کارکن یوگیندر یادو بھی موجود تھے اور وہ کئی مرتبہ یہ کہہ چکے ہیں کہ ڈاکٹر کفیل نے ایسا کچھ نہیں کہا جو ملک کی سلامتی اور آئین کے خلاف ہو۔ اس سب کے باوجود بھی ڈاکٹر کفیل پر یوپی حکومت نے این ایس اے عائد کیا اور اس کی مدت کو بھی دو مرتبہ بڑھا دیا گیا، تاکہ وہ جیل کی سلاخوں سے باہر نہ آ سکے۔
Published: 01 Sep 2020, 1:11 PM IST
کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی سے لے کر حزب اختلاف کے متعدد لیڈران ڈاکٹر کفیل کی رہائی کا مطالبہ کر رہے تھے۔ یوپی کانگریس کی جانب سے ان کی رہائی کے لئے صوبہ بھر میں دستخط مہم چلائی گئی اور اسمبلی کے احاطہ میں احتجاج کے وقت ڈاکٹر کفیل کے نام کی تخیاں بھی تھام کر ان کی رہائی کا مطالبہ کیا گیا۔
Published: 01 Sep 2020, 1:11 PM IST
گزشتہ مہینے 10 اگست کو الہ آباد ہائی کورٹ میں ڈاکٹر کفیل کی درخواست ضمانت پر سماعت کے دوران یوپی حکومت نے کہا تھا، ’’فروری 2020 میں علی گڑھ کے ضلع مجسٹریٹ نے ڈاکٹر کفیل پر این ایس اے عائد کرنے کو منظوری دی تھی اور اس کی مدت تین تین مہینے بڑھائی جاتی رہی ہے۔ اب اتر پردیش حکومت نے پایا ہے کہ قومی سلامتی کے نظریہ سے ایسا کرنا ضروری ہو گیا ہے۔‘‘
Published: 01 Sep 2020, 1:11 PM IST
اس کے بعد ڈاکٹر کفیل کی والدہ نزہت پروین نے بیٹے کی رہائی کے لئے سپریم کورٹ میں اپیل کی، جہاں سے ہائی کورٹ کو اس معاملہ کا جلد تصفیہ کرنے کا حکم دیا گیا۔ چیف جسٹس شرد اروند بوبڑے کی سربراہی میں بنچ نے ڈاکٹر کفیل کی حراست کے معاملے میں ان کی والدہ نزہت پروین کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت کرتے ہوئے الہ آباد ہائی کورٹ کو یہ معاملہ 15 دنوں میں نمٹانے کرنے کا حکم دیا۔ اسی اثنا میں ہائی کورٹ کا کوئی فیصلہ آنے سے قبل ہی ان پر عائد این ایس اے کی میعاد میں توسیع کر کے اسے 9 مہینے کر دیا گیا۔
Published: 01 Sep 2020, 1:11 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 01 Sep 2020, 1:11 PM IST