لدھیانہ (پریس ریلیز): ہرسال کی طرح اس سال بھی ’انٹرنیشنل ہیومن رائٹس ڈے‘ کے موقع پر ساری دنیا میں تقریات منعقد کی گئیں، اسی ےتعلق سے لدھیانہ میں ہندوستان کی ہیومن رائٹس پرٹییکشن کونسل (تحفظانسانی حقوق کونسل) کی جانب سے ایک عظیم الشان جلسہ منعقد کیا گیا جس میں ملک کے مختلف حصوں سے حقوق انسانی پر کام کرنے والے کارکنان نے حصہ لیا۔
کونسل کی مجلس عاملہ کے فیصلہ کے مطابق ہیومن رائٹس کے قومی صدر کنور ڈاکٹر نرولہ نے اس سال کا ہیومن رائٹس ایوارڈ گورکھپور کے معتوب ڈاکٹر کفیل احمد کو دینے کا فیصلہ کیا۔ ڈاکٹر کفیل احمد پر معصوم بچوں کو آکسیجن مہیا کرانے کی پاداش میں 9 ماہ سے زیادہ عرصہ جیل میں گزارنا پڑا اور وہ آج بھی سسپنڈ ہیں۔
لدھیانہ کے اجلاس میں کونسل کے سرپرست اعلیٰ انیس درانی کی دعوت پر ڈاکٹر کفیل احمد تشریف لائے۔ انہیں جناب انیس درانی کے ہاتھوں ہیومن رائٹس ایوارڈ برائے 2018 پیش کیا گیا۔ اس موقع پر ہیومن رائٹس کونسل پنجاب کے تمام عہدیدران موجود تھے۔
انیس درانی نے اس موقع پر کہا کہ ڈاکٹر کفیل جیسے نیک انسانوں کی بدولت آج انسانیت زندہ ہے۔ ان کی انسانیت اور ان کے خلاف اترپردیش سرکار اور وزیر اعلی یوگی کے ظلم و ستم بھارتیہ جنتا پارٹی کی اصل ذہنیت کے آئینہ ار ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز