کانگریس پارٹی کے منشور ’نیائے پتر‘ پر پی ایم مودی کے ذریعے کی جانے والی تنقیدوں کے درمیان کانگریس پارٹی نے پی ایم مودی سے ملنے کا وقت مانگا ہے۔ کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھڑگے نے پی ایم مودی کو ایک مکتوب لکھتے ہوئے کہا ہے کہ مجھے آپ سے ملاقات کر کے کانگریس کے انتخابی منشور کی حقیقت آپ کو بتانے میں خوشی ہوگی تاکہ آپ غلط بیان بازی نہ کریں۔
Published: undefined
کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھڑگے نے اپنے مکتوب کے آغاز میں ہی لکھا ہے کہ ’’مجھے امید ہے کہ آپ اس خط کو مثبت انداز میں لیں گے۔ گزشتہ چند دنوں میں آپ کی کچھ تقاریر اور بیانات سے مجھے نہ تو کوئی صدمہ ہوا ہے اور نہ ہی کوئی حیرت۔ مجھے توقع تھی کہ پہلے مرحلے کی ووٹنگ کے بعد آپ اور آپ کی پارٹی کے لیڈران اسی انداز میں بات کریں گے۔‘‘
Published: undefined
ملکارجن کھڑگے اس مکتوب میں مزید لکھا ہے کہ ’’آج آپ غریب اور پسماندہ طبقے کی خواتین کے منگل سوتر کی بات کرتے ہیں۔ کیا آپ کی حکومت منی پور میں خواتین اور دلت لڑکیوں کے ساتھ ہونے والے مظالم اور عصمت دری کرنے والوں کو ہار پہنانے کی ذمہ دار نہیں ہے؟ جب آپ کے دور حکومت میں کسان خودکشی کر رہے تھے تو آپ ان کے بیوی بچوں کی حفاظت کیسے کر رہے تھے؟ براہ کرم ’نیائے پتر‘ (کانگریس کا انتخابی منشور) کو پڑھئے جو ہمارے اقتدار میں آنے کے بعد نافذ کیا جائے گا۔‘‘
Published: undefined
خط میں مزید کہا گیا ہے کہ ’’آپ کی عادت بن گئی ہے کہ آپ کچھ الفاظ کو سیاق و سباق سے نکال کر ان کے ذریعے فرقہ وارانہ طور پر لوگوں کو بانٹنے کی کوشش کرتے ہیں۔ ایسا کر کے آپ اپنے عہدے کا وقار کم کر رہے ہیں۔ جب یہ سب ختم ہو جائے گا تو پھر لوگوں کو یاد ہو گا کہ ملک کے وزیر اعظم نے الیکشن ہارنے کے خوف سے کس قدر گھٹیا زبان کا استعمال کیا تھا۔‘‘
Published: undefined
کانگریس کے صدر کے مکتوب کے اختتامی حصے کے پیراگراف کو سرخ رنگ کے باکس کے ذریعے نمایاں کیا گیا ہے۔ اس میں لکھا گیا ہے کہ ’’ کانگریس کے نیائے پتر کا مقصد تمام ذاتوں اور برادریوں سے تعلق رکھنے والے نوجوانوں، خواتین، کسانوں، مزدوروں اور پسماندہ لوگوں کو انصاف فراہم کرنا ہے۔ آپ کو آپ کے ’مشیر‘ہمارے منشور کے بارے میں غلط معلومات دے رہے ہیں۔ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ ملک کے وزیر اعظم غلط بیان بازی نہ کریں، مجھے آپ سے ملنے اور نیائے پتر کی حقیقت سمجھانے میں خوشی ہوگی۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined