نئی دہلی: صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے آج کہا کہ کسی بھی مذہب کے مذہبی پیشوا یہ نہیں کہتے ہیں کہ لوگوں کی زندگی خطرے میں ڈال کر تہوار منانا چاہیے اور کوئی بھی بھگوان یہ نہیں کہتے کہ آپ کو ان کی پوجا کے لیے بڑے بڑے پنڈالوں میں جانے کی ضرورت ہے۔ اس وقت کورونا وائرس کے خلاف جنگ ہی پوری دنیا کے لئے سب سے بڑا دھرم ہے۔
Published: undefined
ڈاکٹر ہرش وردھن نے اپنے ہفتہ واری سوشل میڈیا پروگرام 'سنڈے سنواد' میں تہواروں کے موسم کے پیش نظر وزارت صحت کی جانب سے جاری رہنما ہدایات پر عمل آوری کو یقینی بنانے سے متعلق سوال کے جواب میں کہا کہ "تہواروں کے موسم میں کورونا وائرس کے انفیکشن پھیلنے کا خطرہ یقینی طور پر زیادہ ہے اور اس سلسلے میں ہم سب فکر مند ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے خود اس تہوار کے موسم کے پیش نظر ایک عوامی تحریک شروع کی ہے۔ اگر ہم اور آپ سب اس عوامی تحریک (جن آندولن) میں اپنی شراکت نبھائیں، تو ہم نے تہواروں کے سلسلے میں جو ہدایات جاری کی ہیں وہ یقینا خود بخود لوگوں تک پہنچ جائیں گی۔ اس عوامی تحریک میں وزیر اعظم نے کووڈ 19 کے موافق طریقے پر عمل کرنے اور دوسروں کو بھی ایسا کرنے کی ترغیب دینے کے لئے کہا ہے۔ خاص طور پر عوامی مقامات میں ہمیشہ ماسک پہننے اور دوسروں سے کم از کم دو گز دوری رکھنے کی ضرورت ہے"۔
Published: undefined
مرکزی وزیر نے کہا کہ "ملک کے وزیر صحت کی حیثیت سے لوگوں کی زندگیوں کی حفاظت کرنا میرا پہلا دھرم ہے۔ تہوار آتے جاتیں رہیں گے۔ ایک شخص کی حیثیت سے اور ملک کے وزیر صحت کی حیثیت سے لوگوں کی زندگیوں کی حفاظت کرنا اور انہيں بچانا میرا دھرم ہے۔ میرا دھرم لوگوں کی زندگی کو برباد کرنا نہیں ہے۔ کوئی مذہب یا بھگوان یہ نہیں کہتے ہیں کہ کسی کو شان و شوکت سے تہوار منانے کے لئے پنڈال میں یا کسی مندر یا کسی مسجد میں جانا ضروری ہے"۔
Published: undefined
ڈاکٹر ہرش وردھن نے تہوار کے موسم میں لوگوں کی زیادہ بھیڑ جمع ہونے کے سبب کورونا وائرس کے پھیلنے کے خطرے سے متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ "اگر ہم اس وقت زیادہ بھیڑ بھاڑ کریں گے، تو ہم ایک بڑی مصیبت میں پھنس جائیں گے۔ ہمارا اور آپ کا مقصد کورونا وائرس کو مٹانا ہے اور یہی ہمارا دھرم ہے"۔
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ "سچے من سے بھگوان کو کہیں بھی یاد کیا جاسکتا ہے۔ لوگوں کو چاہیے کہ وہ اپنے کنبہ کے ساتھ تہوار منائیں۔ پہلے ایسے ہی تہوار منائے جاتے تھے۔ پھر بھی اگر لوگ اپنے عقائد کے مطابق پوجا پنڈال میں جاتے ہیں، تو یقینی طور پر وہاں دو گز دوری پر عمل کریں۔ ماسک پہنیں اور دوسروں کو بھی ایسا کرنے کی ترغیب دیں"۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز