سابق امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی گنتی دنیا کے سب سے دولت مند رہنماؤں میں ہوتی ہے۔ فوربس کے مطابق ان کی نیٹ ورتھ 4.5 بلین ڈالر ہے۔ ٹرمپ کی کمائی کے کئی ذرائع ہیں جس سے وہ موٹی رقم حاصل کرتے ہیں۔ اس سلسلے میں لیٹسٹ فائنانشیل ڈسکلوزر سے نیا انکشاف ہوا ہے کہ سابق امریکی صدر ہر سال صرف بائبل فروخت کرکے ہی کروڑوں روپے کما لیتے ہیں۔ ٹرمپ سنگر لی گرین ووڈ کے ساتھ مل کر بائبل کے ایک خصوصی ایڈیشن جسے 'گرین ووڈ' کہا جاتا ہے، فروخت کرتے ہیں۔ بائبل کی اس فروخت سے انہیں ایک سال میں 3 لاکھ امریکی ڈالر (تقریباً ڈھائی کروڑ روپے) کی کمائی ہوتی ہے۔
Published: undefined
گرین ووڈ بائبل کے علاوہ ڈونالڈ ٹرمپ کتاب 'لیٹرس ٹو ٹرمپ' سے 4.4 ملین کی رائلٹی حاصل کرتے ہیں۔ 'اے ماگا جرنی' نامی کتاب سے انہیں 5 لاکھ امریکی ڈالر جبکہ 'دی آرٹ آف دی ڈیل' جیسی دیگر کتابوں سے انہیں 50 ہزار سے 1 لاکھ ڈالر تک کی آمدنی گزشتہ ایک سال میں ہوئی ہے۔ ویسے دونالڈ ٹرمپ کی کمائی کے اہم ذرائع رئیل اسٹیٹ، کرپٹو کرنسی اور سونا ہے۔ ڈونالڈ ٹرمپ نے کرپٹو کرنسی اور نان فنجیبل ٹوکن کے توسط سے خوب کمائی کی ہے۔ انہوں نے این ایف ٹی لائسنسنگ سودے سے 7.2 ملین ڈالر کی کمائی کی ہے جبکہ 'ورچوئل ایتھوریم کی' میں 1 ملین ڈالر سے 5 ملین ڈالر تک کی سرمایہ کاری کی ہے۔ سابق امریکی صدر کے پاس ڈھائی لاکھ ڈالر سے زیادہ کے گولڈ بار ہیں۔
Published: undefined
ڈونالڈ ٹرمپ سیاسی سفر سے پہلے بھی کافی مشہور تھے اور وہ بزنس کے علاوہ فلموں اور انٹرٹینمنٹ کی دنیا سے بھی جڑ رہے جس کے تحت انہیں ہالی ووڈ فلموں میں اسکرین پر بھی دیکھا گیا۔ اس کے لیے انہیں اسکرینس ایکٹرس گلڈ سے 90,776 ڈالر کی سالانہ پنشن بھی ملتی ہے۔ ٹرمپ کے پاس ان کے روایتی بزنس رئیل اسٹیٹ میں بھی بڑی سرمایہ کاری ہے جن سے انہیں بڑی کمائی ہوتی ہے۔ گزشتہ سال انہیں دبئی کے رئیل اسٹیٹ سرماریہ کاری سے 30 لاکھ ڈالر اورعمان سے 20 لاکھ ڈالر سے زیادہ کی کمائی ہوئی۔ اتنا پیسہ ہونے کے باوجود ڈونالڈ ٹرمپ مقروض ہیں۔ انہوں نے مین ہٹن واقع ٹرمپ ٹاور سمیت کئی جائیداد کو رہن (mortgage) رکھ کر قرض لیا ہے، ان پر کئی قانونی معاملے بھی چل رہے ہیں۔ واضح ہو کہ ایک بار پھر امریکی صدر عہدے کے دعودار ڈونالڈ ٹرمپ ان دنوں کافی سرخیوں میں ہیں۔ ان کا مقابلہ کملا ہیرس سے ہے جو انہیں سخت مقابلہ دے رہی ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined