نئی دہلی: کورونا وائرس کی وبا دنیا کے دیگر ممالک کے ساتھ ہندوستان میں بھی خطرناک صورت حال اختیار کر چکی ہے اور 2 لاکھ سے زیادہ یومیہ کیسز رپورٹ ہو رہے ہیں۔ تقریباً ہر ملک نے اس وبا کی روک تھام کے لئے رہنما ہدایات جاری کی ہیں اور عوام سے اس کی پاسداری کی اپیل بھی کی جاتی رہی ہے۔
Published: undefined
رہنما ہدایات میں ابھی تک یہی کہا جاتا رہا ہے کہ کورونا وائرس ہوا کے ذریعے نہیں پھیلتا لہذا اگر کسی متاثرہ شخص کے نزدیک نہیں جائیں گے یا کسی ایسی چیز کو نہیں چھوئیں گے جس پر وائرس موجود ہو تو وائرس نہیں پھیلے گا۔ تاہم، دنیا بھر میں شہرت یافتہ میڈیکل جریدہ ’دی لینسٹ‘ نے ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ وائرس کا پھیلاؤ ہوا کے ذریعے بھی ہو رہا ہے اور سیکورٹی پروٹوکول میں تبدیلی کی اشد ضرورت ہے۔
Published: undefined
یہ رپورٹ انگلینڈ، امریکہ اور کینیڈا کے چھ ماہرین کی جانب سے تیار کی گئی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہوا کے ذریعے کورونا وائرس نہیں پھیلتا، یہ ثابت کرنے کے لئے مکمل ثبوت نہیں ہیں، جبکہ سائنسدانوں کا ایسا ہی خیال ہے۔
Published: undefined
کسی سپر اسپریڈر ایونٹ کے بعد کورونا وائرس بہت تیزی کے ساتھ پھیلتا ہے۔ اس طرح کا پھیلاؤ قطروں کے بجائے ہوا کے ذریعے ہونا زیادہ آسان ہے۔
ہوٹلوں میں قرنطینہ کے دوران ملحقہ کمروں میں رہ رہے لوگوں کے درمیان وائرس کا پھیلاؤ دیکھا گیا ہے، جبکہ یہ لوگ ایک دوسرے کے کمرے میں نہیں گئے۔
ماہرین کا دعوی ہے کہ تمام کووڈ-19 کیسز میں 33 فیصد سے 59 فیصد معاملوں میں علامات ظاہر نہیں ہو رہیں۔ اس طرح کے انفیکشن کی وجہ ہوا کے ذریعے وائرس کا پھیلاؤ ہو سکتا ہے۔
وائرس باہر کے بجائے اندر زیادہ پھیل رہا ہے، اندر اگر ہوا کے آنے جانے کے لئے پوری جگہ ہو تو پھر یہ کم پھیل رہا ہے۔
Published: undefined
پی پی ای کٹ استعمال کرنے والے طبی اہلکار بھی وائرس کی زد میں آ رہے ہیں، ایسا غالباً اس لئے ہو رہا ہے کیونکہ ان کٹوں میں ہوا کے ذریعے آنے والے وائرس سے حفاظت کا کوئی طریقہ نہیں ہوتا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس ہوا میں موجود پایا گیا ہے۔ لیب میں وائرس کم از کم 3 گھنٹے تک ہوا میں رہا۔ کورونا کے مریضوں کے کمروں اور کار میں ہوا کے نمونوں میں وائرس پایا گیا ہے۔
کورونا کے مریضوں والے اسپتالوں کے ایئر فلٹرز اور بلڈنگ ڈکٹس میں وائرس پایا گیا ہے، ایسا صرف ہوا کے ذریعے پھیلنے کی وجہ سے ہی ہو سکتا ہے۔
ماہرین نے پایا کہ انفیکشن والے پنجروں میں بند جانوروں میں بھی وائرس کی علامات ظاہر ہوئی ہیں، ایسا ہوا کے ذریعے ہی ہوا ہوگا۔
Published: undefined
اگر ماہرین کے نئے دعوے کو ثابت اور قبول کرلیا گیا تو کورونا کے خلاف جنگ کی حکمت عملی کا دنیا بھر میں بہت بڑا اثر پڑ سکتا ہے۔ اس کی وجہ سے لوگ کو اپنے گھروں میں بھی شاید ہر وقت ماسک پہننا پڑ سکتا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز