گورکھپور کے بی آر ڈی ہسپتال میں آکسیجن کی کمی سے ہوئی بچوں کی موت کے بعد زیر بحث آئے ڈاکٹر کفیل خان نے بی جے پی ایم پی کملیش پاسوان پر بڑا الزام لگایا ہے، انهوں نے بی جے پی ایم پی کملیش پاسوان اور کاروباری ستیش نانگليا پر بھائی قاسم جمیل کو گولی مروانے کا الزام لگایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی ایم پی کملیش پاسوان اور بلدیو پلازہ کے مالک ستیش نانگليا نے اس کے لیے نشانےبازوں کو مقرر کیا، كملیش پاسوان کی میرے بھائی کے ساتھ کوئی ذاتی دشمنی نہیں ہے، میرے چچا کے پاس ایک زمین کا ٹکڑا ہے اس پر کملیش اور ستیش نے فروری ماہ میں قبضہ کرلیا تھا، ایف آئی آر درج کی گئی تھی لیکن انہوں نے گرفتاری پر ہائی کورٹ کا حکم مانگا تھا۔
Published: 17 Jun 2018, 7:16 PM IST
انہوں نے یوپی پولس پر سنگین الزام لگاتے ہوئے کہا کہ یہ واضح تھا کہ یوپی پولس کسی کی ہدایات پر کام کر رہی تھی، ان کا ارادہ واضح تھا۔
Published: 17 Jun 2018, 7:16 PM IST
انہوں نے مزید کہا کہ انتظامیہ کی جانب سے یہ وعدہ کیا گیا تھا کہ مجرموں کو 48 گھنٹوں کے اندر اندر گرفتار کر لیا جائے گا، اب ایک ہفتہ ہو گیا ہے لیکن کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے، اور ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔
Published: 17 Jun 2018, 7:16 PM IST
انہوں نے کہا، ‘‘میرے اور میرے خاندان کی جان پر خطرہ بنا ہوا ہے، میں اتر پردیش کی حکومت سے اپنے خاندان کی حفاظت کا مطالبہ کرتا ہوں، اور سی بی آئی جانچ یا کسی ہائی کورٹ کے جج سے تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہیں، ہمیں یوپی پولس کی تحقیقات پربھروسہ نہیں ہے’’۔
Published: 17 Jun 2018, 7:16 PM IST
10 جون کی رات گورکھپور کے بی آر ڈی ہسپتال کے ڈاکٹر کفیل خان کے چھوٹے بھائی کشف جمیل پر کچھ نامعلوم افراد نے جان لیوا حملہ کر دیا تھا؛ جمیل رات قریب 10.30 بجے اپنے گھر واپس آ رہے تھے، تبھی گورکھناتھ مندر کے قریب پل کراس کرتے وقت دو بدماش پلسر موٹر سائکل سے آئے اور ان پر فائرنگ کر دی۔
گورکھپور کے بی آر ڈی ہسپتال میں آکسیجن کی کمی سے ہوئی بچوں کی موت معاملے میں یوگی حکومت کی جانب سے ڈاکٹر کفیل پرالزام عائد کئے گئے تھے۔ اسی الزام میں کئی ماہ جیل میں بھی رہے ہیں اور بڑی جدو جہد کے بعد ان کی ضمانت ہو سکی تھی۔ یاد رہے بی آر ڈی اسپتال میں 63 بچوں کی آکسیجن کی کمی کے باعث موت واقع ہو گئی تھی۔
Published: 17 Jun 2018, 7:16 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 17 Jun 2018, 7:16 PM IST
تصویر: پریس ریلیز