اتراکھنڈ کی راجدھانی دہرہ دون میں پولس نے جعلی نوٹ چھاپنے والے ایک گروہ کا پردہ فاش کیا ہے۔ گروہ کا سرغنہ آیورویدک ڈاکٹر ہے۔ پولس کی چھاپہ ماری میں ملزم کے پاس سے 11 ہزار روپے کے جعلی ہندوستانی نوٹ برآمد کیے گئے ہیں۔ جعلی نوٹ چھاپنے کے پیچھے گرفتار ملزم ڈاکٹر کی ’مجبوری‘ یہ تھی کہ اسے دو بیٹوں کی فیس ادا کرنی تھی اور اس کے لیے پیسے نہیں تھے۔
Published: undefined
آئی اے این ایس کو یہ جانکاری جمعرات کو فون پر دہرہ دون کی پولس سپرنٹنڈنٹ (سٹی) شویتا چوبے نے دی۔ انھوں نے بتایا کہ ’’جعلی نوٹ چھاپنے والے اس گروہ کے دو ماسٹر مائنڈ وکرم چوہان اور راجیش گوتم کو 17 ستمبر 2019 کو گرفتار کیا گیا تھا۔ اس دوران آیورویدک ڈاکٹر سنجے شرما فرار ہو گیا تھا۔ گرفتاری کے وقت راجیش گوتم اور وکرم چوہان کے قبضے سے دہرہ دون پولس کو تقریباً ساڑھے چھ لاکھ روپے کے جعلی ہندوستانی نوٹ، چار پرنٹنگ کارٹیج، 16 پیج پرنٹنگ اور ایک پستول ملی تھی۔‘‘
Published: undefined
ایس پی سٹی دہرہ دون شویتا چوبے کے مطابق ’’ملزم کے پاس سے 11 ہزار روپے کے جعلی نوٹ برآمد کیے گئے ہیں۔ سنجے شرما پیشے سے آیورویدک ڈاکٹر ہیں۔ کافی وقت سے اس کا کلینک ٹھیک سے نہیں چل پا رہا تھا۔ جس کی وجہ سے اس کی مالی حالت خراب ہوتی چلی گئی۔ گھر کے خرچوں کا بوجھ بھی بڑھتا ہی جا رہا تھا۔ ایسے میں اس نے نقلی نوٹ چھاپ کر گھر کا خرچ چلانے کا ارادہ کیا۔ سنجے شرما کے اس کاروبار میں اترنے کی سب سے بڑی مجبوری دو بیٹوں کی پڑھائی کا خرچ بھی سامنے آیا ہے۔ ملزم کا خواب تھا کہ کسی طرح سے بھی وہ مشکل معاشی حالات میں بھی ایک بیٹے کو ہوٹل مینجمنٹ اور دوسرے کو ایل ایل بی کی پڑھائی پوری کروا کر انھیں بہتر مستقبل دے گا۔‘‘
Published: undefined
اس سلسلے میں دہرہ دون کے کلیمنٹاؤن تھانے میں مجرمانہ معاملہ درج کیا گیا ہے۔ پکڑا گیا ملزم سنجے شرما مکتول پوری، گنگ نہر ہریدوار کا رہنے والا ہے۔ دہرہ دون ایس پی سٹی شویتا چوبے کے مطابق ’’ملزم کی گرفتاری کے لیے تھانہ کلیمنٹاؤن انچارج نروتم بشٹ کے ساتھ سینئر سب انسپکٹر (ایس ایس آئی) اوم ویر سنگھ، سب انسپکٹر آشیش رابیان اور سپاہی ستیش شرما اور سنجے سوال کی ٹیم بنائی گئی تھی۔ یہ ٹیم کافی مدت سے ملزم کا پیچھا کر رہی تھی، لیکن وہ ہر بار پولس ٹیم کو چکما دے کر نکل جا رہا تھا۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز