بالی ووڈ کے مشہور و معروف ہدایت کار وشال بھاردواج نے ’پدماوت‘ فلم پر جاری تنازعہ اور مظاہرین کے ذریعہ کی جا رہی توڑ پھوڑ کے سلسلے میں حکومت کو مورد الزام ٹھہرایا ہے۔ جے پور لٹریری فیسٹیول کے دوسرے دن ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وشال بھاردواج نے بی جے پی حکومت پر یہ الزام عائد کیا۔ انھوں نے واضح لفظوں میں کہا کہ ’’پدماوت پر چل رہے تنازعہ میں مظاہرین کے ساتھ حکومت بھی ملی ہوئی ہے۔ اگر سپریم کورٹ نے فلم کو ہری جھنڈی دکھا دی ہے تو پھر کیا مسئلہ ہے؟ اگر وہ کہہ رہے ہیں کہ فلم میں کچھ قابل اعتراض موادنہیں ہے تو ہمیں سڑکوں پر مظاہرہ کر رہے لوگوں پر دھیان نہیں دینا چاہیے۔‘‘ وشال بھاردواج نے اپنے خطاب میں یہاں تک کہہ دیا کہ ’’اگر ریاستی حکومت مظاہروں پر روک لگانے میں کامیاب نہیں ہو رہی ہے تو انھیں استعفیٰ دے دینا چاہیے۔‘‘
وشال بھاردواج نے موجودہ حالات کو فنکاروں کے لیے اس معنی میں اچھا وقت قرار دیا کہ ان کی باتوں کو سنا جا رہا ہے اور اس پر غور و خوض کیا جا رہا ہے لیکن ساتھ ہی انھوں نے یہ بھی کہا کہ ’’آج آپ کے سر پر بندوق ہے۔ یہ غلط سمت میں جا رہا ہے۔ اگر آپ کی سوچ پر پابندی لگانی ہے تو کیسے اسے جمہوری سماج کہا جا سکتا ہے؟ پہلے آپ وزیر اعظم اور ان کی پالیسیوں کی تنقید کر سکتے تھے، اب آپ کو دو بار سوچنا ہوگا۔‘‘
واضح رہے کہ 25 جنوری کو فلم ’پدماوت‘ چار ریاستوں کو چھوڑ کر پورے ملک میں ریلیز کر دی گئی جس کے بعد کئی مقامات سے توڑ پھوڑ اور آگ زنی کے واقعات کی خبریں بھی موصول ہوئیں۔ ریاستی حکومت کے ساتھ ساتھ مرکزی حکومت پر سوال اس لیے اٹھ رہے ہیں کیونکہ جن ریاستوں سے توڑ پھوڑ اور ہنگاموں کی خبریں موصول ہوئی ہیں وہاں بی جے پی برسراقتدار ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined