قومی خبریں

ٹاٹا گروپ کی ایئرلائنز کمپنی ’ایئر انڈیا‘ پر ڈی جی سی اے نے لگایا 1.10 کروڑ روپے کا جرمانہ

ایئر انڈیا کے ایک سابق پائلٹ نے گزشتہ سال اکتوبر میں سول ایویشن منسٹری اور ڈی جی سی اے کو اصولوں کو نظر انداز کرنے سے متعلق اطلاع دی تھی، اس کے بعد ہی ایئر انڈیا کے خلاف جانچ شروع ہوئی تھی۔

<div class="paragraphs"><p>ایئر انڈیا، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

ایئر انڈیا، تصویر آئی اے این ایس

 

ڈی جی سی اے نے ٹاٹا گروپ کی ایئرلائنز کمپنی ’ایئر انڈیا‘ پر 1.10 کروڑ روپے جرمانہ لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔ معاملہ شعبۂ ہوابازی سے متعلق اصولوں کی خلاف ورزی سے جڑا ہوا ہے۔ دراصل ایئر انڈیا کے ہی ایک ملازم نے اپنی ہی ایئرلائنز کمپنی پر طویل راستوں والی فلائٹس میں سیفٹی سے متعلق اصولوں کو نظر انداز کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔ اس کے بعد ہوابازی سیکٹر کی ریگولیٹر ڈی جی سی اے نے ایئر انڈیا کے خلاف جانچ شروع کر دی۔

Published: undefined

ڈی جی سی اے نے الزامات کو لے کر تفصیلی جانچ کی اور پہلی نظر میں اس نے اخذ کیا کہ ایئر انڈیا نے اصولوں پر عمل کرنے میں کوتاہی برتی ہے۔ اس کے ڈی جی سی اے نے ایئرانڈیا کو ’وجہ بتاؤ نوٹس‘ جاری کیا۔ کمپنی سے اطمینان بخش جواب نہیں ملنے پر ڈی جی سی اے نے ایئر انڈیا پر 1.10 کروڑ روپے کا جرمانہ لگا دیا ہے۔

Published: undefined

قابل ذکر ہے کہ ایئر انڈیا کے سابق پائلٹ نے گزشتہ سال اکتوبر میں شہری ہوابازی وزارت اور ڈی جی سی اے کو اطلاع دیتے ہوئے بتایا تھا کہ ایئر انڈیا کمپنی اصولوں کو نظر انداز کر رہی ہے۔ اس کے بعد ہی ایئر انڈیا کے خلاف جانچ شروع کی گئی تھی۔ اب جبکہ ایئر انڈیا پر جرمانہ عائد کیا گیا ہے تو جلد ہی اس ایئرلائنز کمپنی کو جرمانہ کی رقم ادا کرنی ہوگی۔

Published: undefined

واضح رہے کہ کچھ دن قبل ہی ملک کی سب سے بڑی ایئرلائنز کمپنی ’انڈیگو‘ پر بھی 1.20 کروڑ روپے کا جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔ کمپنی کی ایک فلائٹ کے مسافر رَنوے پر آ گئے تھے اور وہیں پر کھانا کھانے لگے۔ اس واقعہ پر وزیر برائے شہری ہوابازی جیوترادتیہ سندھیا نے بھی سخت ناراضگی ظاہر کی تھی۔ انھوں نے اسے کسی بھی حالت میں برداشت کے باہر بتایا تھا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined