کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے آج اپنے ایک بیان میں مذہب اور سیاست میں ’بھکتی‘ کا فرق سمجھایا اور کہا کہ اس کو نہیں سمجھا گیا تو خطرناک ہو سکتا ہے۔ انھوں نے بی آر امبیڈکر اسمارک جا کر انھیں خراج عقیدت پیش کرنے کے بعد ایک ٹوئٹ کیا جس میں کہا کہ ’’مذہب میں بھکتی روح کو سکون پہنچانے کا راستہ ہو سکتی ہے۔ لیکن سیاست میں بھکتی یا ہیرو کی پوجا زوال اور تاناشاہی کی ایک یقینی راہ ہے۔‘‘
Published: undefined
ملکارجن کھڑگے نے آج مولانا ابوالکلام آزاد کی مزار پر بھی خراج عقیدت پیش کیا۔ اس سلسلے میں انھوں نے ٹوئٹ کر بتایا کہ ’’ایک انقلابی مجاہد آزادی اور ہندوستان کے پہلے وزیر تعلیم مولانا آزاد ہمارے ملک کی جمہوری اور سیکولر ساکھ میں یقین کرتے تھے اور مذہبی بنیاد پر ملک کی تقسیم کے نظریات کے سخت مخالف تھے۔‘‘
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے نومنتخب قومی صدر ملکارجن کھڑ گے جب ہندوستان کے پہلے وزیر تعلیم اور کانگریس کے سابق صدر مولانا ابوالکلام آزاد کے مزار پر گلپوشی کے لیے پہنچے تو اس موقع پر راجیہ سبھا رکن ناصر حسین اور کانگریس کمیٹی اقلیتی ڈپارٹمنٹ کے قومی صدر و راجیہ سبھا رکن عمران پرتاپ گڑھی موجود بھی موجود تھے۔
Published: undefined
واضح رہے کہ اسی ماہ کانگریس صدر انتخاب میں فتحیاب ہونے کے بعد بدھ کو ملکارجن کھڑگے نے نئے صدر کے طور پر ذمہ داری سنبھالی۔ انھوں نے بی جے پی اور آر ایس ایس کی نفرت پر مبنی سیاست کے خلاف جنگ لڑنے کا اعلان کیا اور کہا کہ ’’بی جے پی اور آر ایس ایس بابا صاحب کے اائین کو آر ایس ایس کے آئین سے بدلنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ لیکن کانگریس ایسا نہیں ہونے دے گی۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز