بات چیت کا چوتھا دور اتوار یعنی 18 فروری کو کسان رہنماؤں اور مرکزی حکومت کے تین وزراء ،ارجن منڈا، پیوش گوئل اور نتیا نند رائے، کے درمیان ہوا۔ رات گئے تک جاری رہنے والی اس ملاقات میں دونوں جماعتوں نے کئی باتوں پر اتفاق کیا۔ پنجاب کسان مزدور سنگھرش سمیتی کے جنرل سکریٹری سرون سنگھ پنڈھر نے کہا کہ میٹنگ کے دوران مرکزی حکومت نے ایم ایس پی پر پانچ سالہ منصوبہ سمیت کچھ اور منصوبے پیش کیے، جس کے بعد کسانوں نے فی الحال 'دہلی چلو' مارچ پر روک لگا دی ہے۔
Published: undefined
سرون سنگھ پنڈھیر نے کہا کہ فی الحال کسان رہنماؤں نے دو دن کا وقت مانگا ہے۔ ہم ایک دوسرے سے بات کریں گے۔ اگر ہمارے درمیان اتفاق رائے ہو گیا تو ہم تحریک واپس لے لیں گے۔ اگر کوئی معاہدہ نہیں ہوا تو ہم 21 فروری کو دہلی کی طرف مارچ کریں گے۔
Published: undefined
کسان رہنماؤں اور تین مرکزی وزراء کے علاوہ، پنجاب کے وزیر اعلی بھگونت مان بھی چندی گڑھ کے سیکٹر-26 میں واقع مہاتما گاندھی اسٹیٹ انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ایڈمنسٹریشن پہنچے۔ رات 8 بجکر 15 منٹ پر شروع ہونے والی میٹنگ تقریباً 12 بجکر 40 منٹ پر ختم ہوئی۔ مرکزی کامرس اور صنعت کے وزیر پیوش گوئل نے میٹنگ کو مثبت بتایا۔
Published: undefined
تین مرکزی وزراء کے پینل نے جس نے کسان رہنماؤں سے ملاقات کی، حکومتی ایجنسیوں کے ذریعے کم از کم امدادی قیمت پر دالوں، مکئی اور کپاس کی فصلوں کی خریداری کے لیے پانچ سالہ منصوبہ تجویز کیا۔
Published: undefined
مرکز نے یہ تجویز بھی پیش کی کہ کاٹن کارپوریشن آف انڈیا (سی سی آئی) ایک قانونی معاہدے کے ذریعے پانچ سال کے لیے کسانوں سے ایم ایس پی پر کپاس خریدے گی۔ مرکزی وزراء نے دالوں، کپاس اور مکئی میں تنوع کی تجویز پیش کی، کسانوں کو بغیر کسی مقدار کی حد کے کم از کم امدادی قیمت کا یقین دلایا۔
Published: undefined
کسانوں نے سوچ سمجھ کر فیصلہ دینے کے لیے منگل تک کا وقت مانگا ہے۔ پنجاب کسان مزدور سنگھرش سمیتی کے جنرل سکریٹری سرون سنگھ پنڈھر نے کہا کہ میٹنگ کے دوران مرکزی حکومت نے پانچ سالہ منصوبہ سمیت کچھ خیالات پیش کیے جس کے بعد کسانوں نے 'دہلی چلو' مارچ پر پابندی لگا دی ہے۔ واضح رہے خبروں کے مطابق چوتھے دور کی میٹنگ میں سوامی ناتھن کمیشن کی سفارشات کو نافذ کرنے اور کسانوں کے قرض معافی جیسے مطالبات پر کوئی معاہدہ نہیں ہو سکا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined