قومی خبریں

ریل مسافر کا دیسی جگاڑ، ویٹنگ ٹکٹ پر رسّی والے کنفرم ٹکٹ کا ویڈیو ہوا وائرل

14 سیکنڈ کے ویڈیو میں کھچا کھچ بھری ٹرین میں دو برتھ کے بیچ چارپائی کی طرح رسّی بُنی ہوئی دکھائی دے رہی ہے اور ایک مسافر 'سیلف میڈ سیٹ' پر چڑھتا ہوا نظر آ رہا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>ویڈیو گریب</p></div>

ویڈیو گریب

 

دیوالی اور چھٹھ کے موقع پر ٹرینوں اور ریلوے اسٹیشنوں پر لوگوں کی کھچا کھچ بھیڑ ہوتی ہے۔ اس دوران پلیٹ فارم پر ٹھیک سے پیر رکھنے کی بھی جگہ نہیں ملتی اور ٹرینوں میں چڑھنے کے لیے تو لوگوں میں دھکا مکی شروع ہو جاتی ہے۔ اس بھیڑ کی وجہ سے ہمیشہ کسی حادثے کا بھی خطرہ برقرار رہتا ہے۔

ریلوے اسٹیشن اور ٹرینوں میں بھیڑ کو لے کر ایسے کئی ویڈیو اور تصاویر ہیں جو ان حالات کو بیاں کرتے رہتے ہیں۔ ایسے میں مسافر بھی حالات سے مقابلہ کرنے کے لیے طرح طرح کے طریقے ایجاد کر لیتے ہیں۔ اسی سلسلے میں ایک ویڈیو سامنے آیا ہے جو ایک طرف جہاں ملک کے لوگوں کی جگاڑ ٹکنالوجی میں مہارت کو بتاتا ہے تو دوسری طرف ریل انتظامیہ کو بھی آئینہ دکھا رہا ہے۔

Published: undefined

دراصل ویٹنگ ٹکٹ پر رسّی والے کنفرم ٹکٹ کا ایک ویڈیو وائرل ہوا ہے۔ 14 سیکنڈ کا یہ ویڈیو لوگوں کو خوب پسند آ رہا ہے۔ اس میں کھچا کھچ بھری ٹرین میں دو برتھ کے بیچ چارپائی کی طرح رسّی بُنی ہوئی دکھائی دے رہی ہے۔ ایک مسافر 'سیلف میڈ سیٹ' پر چڑھتا ہوا نظر آ رہا ہے۔ حالانکہ یہ صاف نہیں ہے کہ یہ ویڈیو کب کا ہے اور کس ٹرین میں یہ سیٹ بنائی گئی ہے۔ سوشل میڈیا پر لوگ جہاں ایک طرف اس جگاڑ کی تعریف کر رہے ہیں وہیں دوسری طرف ریلوے کو ضروری سیٹوں کا انتظام کرنے کی بھی بات کہہ رہے ہیں۔

Published: undefined

کئی سوشل میڈیا یوزر نے اس ویڈیو پر اپنے رد عمل کا اظہار کیا ہے۔ ایک یوزر نے ویڈیو کے ساتھ لکھا ہے 'وزیر صاحب نے 7000 ریل چلوا دی ہے اور برتھ کی تعداد ہونہار مسافروں نے بڑھا دی ہے۔ اب کہیں کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ کیا کرے بے چارہ؟'۔ ایک دیگر سوشل میڈیا یوزر نے کہا ہے 'یہ ہندوستان کا ہے۔ یہاں ٹیلنٹ کی کمی نہیں ہے۔ برتھ کی تعداد ہی تو کم ہے، مسافروں نے بڑھا دی'۔ وہیں ایک دوسرے یوزر نے بھی اس ویڈیو پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ 'یہ ٹکنالوجی ملک سے باہر نہیں جانی چاہیے۔'

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined