قومی خبریں

منفی پروپیگنڈا سے کشمیر کا سیاحتی شعبہ بری طرح متاثر: فاروق عبداللہ

حالات کے سبب کشمیر کو مشکوک مقام قرار دیا جا رہا ہے۔ لیکن تاریخ گواہ ہے کہ کشمیر میں کبھی بھی کسی بھی سیاح کو نشانہ نہیں بنایا گیا ہے اور یہاں کے لوگوں نے ہمیشہ سیاحوں کی بے لوث مہمان نوازی کی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا رکن پارلیمان ڈاکٹر فاروق عبداللہ

سری نگر: نیشنل کانفرنس کے صدر و رکن پارلیمان ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ پُرآشوب دور میں ریاست کا سیاحتی شعبہ سب سے زیادہ متاثرہ ہوا ہے اور کسی حد تک میڈیا نے بھی کشمیر کے بارے میں منفی رپورٹنگ کر کے باہری دنیا کے سامنے غلط تاثر پیش کیا۔

Published: undefined

جمعرات کو یہاں اپنی رہائش گاہ پر سیاحتی شعبہ سے وابستہ نامور شخصیات کے ساتھ تبادلہ خیالات کرتے ہوئے این سی صدر نے کہا کہ 'بدقسمتی سے کشمیر کے بارے میں منفی پروپیگنڈا آج بھی جاری ہے۔ حالات کی خرابی کی وجہ سے وادی کو مشکوک مقام قرار دیا جا رہا ہے۔ لیکن تاریخ گواہ ہے کشمیر میں کبھی بھی کسی بھی سیاح کو نشانہ نہیں بنایا گیا ہے اور یہاں کے لوگوں نے ہمیشہ سیاحوں کی بے لوث مہمان نوازی کی ہے اور مشکل ادوار میں بھی لوگوں نے سیاحوں کو اپنے گھروں میں پناہ دی۔ کشمیر میں جس خوش اخلاقی اور خوش اسلوبی کے ساتھ سیاحوں کی مہمان نوازی کی جاتی ہے ایسی مثال دنیا کے کسی بھی کونے میں دیکھنے کو نہیں ملتی ہے'۔

Published: undefined

فاروق عبداللہ نے کہا کہ زراعت و باغبانی، ہینڈی کرافٹس اور سرکار کے بعد سیاحت ایسا چوتھا شعبہ ہے جس کے ساتھ سب سے زیادہ لوگوں کا روزگار جڑا ہوا ہے۔ لیکن ٹی آر پی کی بھوکھی قومی ٹی وی چینلوں نے اپنے حقیر مفادات کے لئے کشمیر کو استعمال کیا اور اس کی غلط تصویر باہری دنیا کے سامنے رکھی۔ بیشتر چینل کشمیر کو بدنام کرنے کا کوئی بھی موقعہ ہاتھ سے جانے نہیں دیتے اور کشمیریوں کو نشانہ بنانے میں کوئی کثر باقی نہیں چھوڑتے۔ اس رجحان کی وجہ سے وادی کے عوام خصوصاً نوجوانوں میں ناراضگی اور احساس بیگانگی حد سے زیادہ بڑھ گئی ہے۔

Published: undefined

انہوں نے شعبہ سیاحت سے جڑے افراد پر زور دیا کہ جب تک ریاست میں عوامی حکومت کا قیام عمل میں نہیں آتا تب تک آپ کو کشمیر کے بارے میں منفی پروپیگنڈا کا توڑ کرنے کا بیڑا خود اٹھانا ہوگا کیونکہ گورنر انتظامیہ اس معاملے میں خوب غفلت میں ہے اور ریاست کا سیاحتی شعبہ بری طرح متاثر ہورہا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined