قومی خبریں

دیوبند: پیغمبر محمدؐ کے متنازعہ کارٹون معاملہ پر حکومت ہند اپنے موقف کا اظہار کرے... مفتی ابولقاسم

ہمارا ہندوستان مختلف مذاہب اور تہذیبوں کا گہوارہ ہے، اس لیے حکومت ہند کو بھی چاہیے کہ اس سلسلے میں کروڑوں مسلمانوں کے جذبات کا خیال رکھتے ہوئے اس بابت اپنے موقف کا اظہار کرے۔

تصویر عارف عثمانی
تصویر عارف عثمانی 

دیوبند: حال ہی میں فرانس میں حضرت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے گستاخانہ کارٹون کی اشاعت اور فرانس کے صدر کی جانب سے اس کی حمایت کے رد عمل میں مہتمم دارالعلوم دیوبند مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی نے کہا کہ اس سے دنیا بھر کے اربوں مسلمانوں کے دلوں کو شدید ٹھیس پہنچی ہے اور یہ عمل ہر طرح سے لائق صد مذمت ہے۔ یہ اظہار خیال کی آزادی نہیں بلکہ مغرب کی اسلام دشمنی، تہذیب باختگی اور اخلاقی دیوالیہ پن کی واضح علامت ہے۔

Published: undefined

آزادی اظہار رائے اور جمہوریت کے سلسلے میں مغرب کا دوغلا رویہ ایک تاریخی حقیقت بن چکا ہے۔ لہٰذا عالم اسلام کے رہ نماﺅں اور مسلم حکمرانوں کا مذہبی فریضہ ہے کہ ایسی ناقابل برداشت گستاخانہ حرکت کے خلاف متحد ہو کر مضبوط لائحہ عمل بنائیں، عالمی پلیٹ فارموں پر اس مسئلہ کو اٹھائیں اور اس سلسلے میں ضروری قانون سازی کو یقینی بنائیں تاکہ مقدس مذہبی شخصیات کے خلاف ہرزہ سرائیوں کا سد باب ہوسکے۔ عرب لیگ، او آئی سی اور دیگر مسلم ممالک کو چاہیے کہ وہ حکومت فرانس کے خلاف موثر آواز بلند کریں اور سفارتی و تجارتی سطحوں پر پرزور احتجاج درج کرائیں۔ ناموس رسالتؐ کی حفاظت اور اس کا دفاع تمام مسلمانوں کا اجتماعی مذہبی فریضہ ہے اور مسلم حکمراں اس کے لیے عند اللہ جواب دہ ہوں گے۔

Published: undefined

واضح رہے کہ مسلم قوم جہاں اپنے پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم سے بے پناہ محبت رکھتی ہے، وہیں ہمیشہ سے اس کا شیوہ رہا ہے کہ وہ دیگر مذاہب کی مقدس شخصیات کے خلاف کسی گستاخی کو روا نہیں سمجھتی۔ ہمارا ہندوستان مختلف مذاہب اور تہذیبوں کا گہوارہ ہے اور مذہبی شخصیات کا احترام اس سرزمین کی تاریخ رہی ہے، اس لیے حکومت ہند کو بھی چاہیے کہ اس سلسلے میں کروڑوں مسلمانوں کے جذبات کا خیال رکھتے ہوئے اس بابت اپنے موقف کا اظہار کرے اور اقوام متحدہ میں مقدس شخصیات کی گستاخی سے متعلق قانون سازی کے سلسلے میں کوشش کرے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined