دہلی واقع جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں طلبا کی کارکردگی کو دیکھتے ہوئے سی آر پی ایف جوانوں کی تعیناتی کی گئی ہے۔ گزشتہ کئی دنوں سے جے این یو کے طلبا یونیورسٹی میں ہاسٹل کی بڑھی ہوئی فیس، پروٹیسٹ فائن اور ہاسٹل میں آنے جانے کے وقت کو لے کر مظاہرہ کر رہے ہیں۔ طلبا کے مطابق ہاسٹل کے قوانین میں تبدیلی کر کے انتظامیہ یونیورسٹی کو جیل بنانا چاہتی ہے۔
Published: undefined
جے این یو انتظامیہ پر طلبا کا الزام ہے کہ ہاسٹل میس کے بل میں منمانے ڈھنگ سے اضافہ کیا گیا۔ اس کے علاوہ انٹر ہاسٹل ایڈمنسٹریشن سے جے این یو اسٹوڈنٹس یونین کو پوری طرح سے باہر کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ حالانکہ جے این یو انتظامیہ نے ہفتہ کو ایک پریس ریلیز جاری کرتے ہوئے طلبا کے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہاسٹل مینوئل کو لے کر ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں لیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ انتظامیہ نے یہ بھی کہا کہ ہاسٹل میں آنے جانے کو لے کر کوئی وقت طے نہیں کیا گیا ہے۔
Published: undefined
علاوہ ازیں انتظامیہ نے واضح کیا کہ یونیورسٹی میں گزشتہ 14 سال سے ڈریس کوڈ کو لے کر جو قانون ہے، وہی چل رہا ہے۔ ڈریس کوڈ سے متعلق قوانین میں کسی بھی طرح کی تبدیلی نہیں کی گئی ہے۔ اس بارے میں جو کچھ بھی باتیں کہی جا رہی ہیں وہ محض افواہ ہے۔
Published: undefined
غور طلب ہے کہ یونیورسٹی انتظامیہ نے سنگل روم کا کرایہ 20 روپے فی ماہ سے بڑھا کر 600 روپے فی ماہ کر دیا تھا۔ اس کے علاوہ ڈبل سیٹ والے روم کا کرایہ 10 روپے فی ماہ سے بڑھا کر 300 روپے فی ماہ کر دیا تھا۔ قوانین میں تبدیلی کے بعد سروس چارج کی شکل میں طلبا کو فی ماہ 1700 روپے کی ادائیگی کرنی ہوگی۔ اس کے علاوہ یونیورسٹی میں ایڈمیشن لیتے وقت سیکورٹی کی رقم جہاں پہلے 5500 روپے تھی اسے اب بڑھا کر 12000 روپے کر دی گئی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined