قومی خبریں

’اتر پردیش میں جمہوریت ختم‘، جئے پرکاش کی مورتی پر اکھلیش کو گلپوشی کی اجازت نہیں ملنے سے راشد علوی ناراض

راشد علوی نے کہا کہ ’’اتر پردیش میں جمہوریت کا کوئی وجود نہیں رہ گیا ہے، اپوزیشن لیڈران کو کہیں بھی آنے جانے سے روکا جاتا ہے۔‘‘

کانگریس لیڈر راشد علوی

کانگریس لیڈر راشد علوی، تصویر آئی اے این ایس

 

سماجوادی پارٹی چیف اکھلیش یادو کو لکھنؤ میں جئے پرکاش کی مورتی پر گلپوشی کرنے سے روکے جانے کا معاملہ سرخیوں میں ہے۔ سماجوادی فکر کے علمبردار جئے پرکاش نارائن کے یومِ پیدائش پر سماجوادی پارٹی لیڈران نے ریاستی حکومت کے ذریعہ اٹھائے گئے قدم کی سخت مخالفت کی۔ اس معاملے میں کانگریس لیڈر راشد علوی نے بی جے پی کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ اتر پردیش میں جمہوریت کا کوئی وجود نہیں رہ گیا۔ ساتھ ہی انھوں نے گری راج سنگھ کے اس بیان کی بھی مذمت کی جس میں انھوں نے کہا تھا کہ اگر بٹوارے کے وقت سبھی مسلمان پاکستان چلے جاتے تو آج ملک میں لو جہاد، مار پیٹ اور چھیڑخانی جیسے واقعات نہیں ہوتے۔

Published: undefined

راشد علوی نے خبر رساں ایجنسی آئی اے این ایس سے خصوصی بات چیت کے دوران یہ بیان دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’اتر پردیش میں جمہوریت کا کوئی وجود نہیں رہ گیا ہے۔ اپوزیشن لیڈران کو کہیں بھی آنے جانے سے روکا جاتا ہے۔ چاہے کانگریس کے لیڈر ہوں یا سماجوادی پارٹی کے، اگر وہ کسی جگہ پر جانا چاہتے ہیں تو انھیں روک دیا جاتا ہے تاکہ کوئی خبر نہ بن سکے۔ یوپی حکومت شاید یہی چاہتی ہے۔‘‘ انھوں نے سوال اٹھایا کہ ’’حکومت کو اکھلیش یادو کے وہاں جانے سے اتنی پریشانی کیوں ہے؟ دراصل اگر وہ وہاں جائیں گے تو یہ ایک بڑی خبر بنے گی۔ بی جے پی کا کوئی لیڈر وہاں نہیں جائے گا، کیونکہ ان کے لیے ان لیڈران کی عزت کی کوئی اہمیت نہیں ہے جو اب اس دنیا میں نہیں ہیں۔ اس لیے کسی نہ کسی بہانے سے انھیں روکا جا رہا ہے۔‘‘

Published: undefined

راشد علوی نے مرکزی وزیر برائے ٹیکسٹائل گری راج سنگھ کے اس بیان کی بھی شدید الفاظ میں مذمت کی جس میں انھوں نے کہا تھا کہ اگر بٹوارے کے وقت سبھی مسلمان پاکستان چلے جاتے تو آج ملک میں لو جہاد، مار پیٹ اور چھیڑخانی جیسے واقعات نہیں ہوتے۔ انھوں نے کہا کہ ’’اگر بی جے پی حکومت میں آئی ہے اور گری راج سنگھ جیسے لوگ وزیر بنے ہیں تو یہ مسلمانوں کی وجہ سے ہی ممکن ہوا ہے۔ اگر ہندوستان میں مسلمان نہیں ہوتے تو آپ کے جیسے لیڈران کا کوئی نام و نشان نہیں ہوتا۔ آپ کے ذریعہ دیے گئے یہ متنازعہ بیانات اور جو فرقہ واریت والی سیاست بی جے پی کر رہی ہے، وہ صرف اپنی سیاسی حالت کو بنائے رکھنے کے لیے ہے۔ اگر مسلمان نہیں ہوتے تو آپ کا وجود بھی ختم ہو جاتا۔ اس لیے آپ کو مسلمانوں کے تئیں شکرگزار ہونا چاہیے۔ ان کی موجودگی کے سبب آپ اور آپ کی پارٹی آج بھی فعال ہیں۔‘‘

Published: undefined

اس درمیان راشد علوی نے مہاراشٹر حکومت کے ایک قدم کی تعریف بھی کی۔ دراصل مہاراشٹر حکومت نے مدارس میں پڑھانے والے اساتذہ کی تنخواہ بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس تعلق سے کانگریس لیڈر نے کہا کہ ’’یہ بہت اچھا قدم ہے۔ اساتذہ چاہے مدارس کے ہوں یا اسکولوں کے ہوں، سب کو اتنی تنخواہ ملنی چاہیے کہ وہ اپنے کنبہ کو چلا سکیں۔‘‘

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined