لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لیے جاری ووٹنگ کے دوران کانگریس نے یہ سنگین الزام لگایا ہے کہ منی پور میں سیکورٹی فورسز کے سامنے جبراً این ڈی اے کے حق میں ووٹ ڈلوائے جا رہے ہیں۔ یہ الزام کانگریس جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے عائد کیا ہے۔ انہوں نے ’ایکس‘ پر ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ باہری منی پور کے اخرل ضلع میں لوگوں کو این ڈی اے میں شامل پارٹی این پی ایف کو ووٹ دینے کے لیے مجبور کیا جا رہا ہے۔
Published: undefined
کانگریس جنرل سکریٹری نے ایکس پر ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ’’جمہوریت خطرے میں ہے۔ جس جگہ کی یہ ویڈیو ہے وہاں سیکورٹی فورسز خاموشی سے کھڑے ہیں، کیونکہ ہماری جمہوریت ہائی جیک ہو چکی ہے۔ یہ ہماری زندگی کے سب سے اہم انتخابات ہیں۔‘‘ شیئر کردہ ویڈیو کے بارے میں جے رام رمیش نے کہا ہے کہ یہ منی پور باہری لوک سبھا سیٹ کے ضلع اخرل کی ہے جس میں صاف طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ لوگوں کو این پی ایف کے حق میں ووٹ دینے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔
Published: undefined
جئے رام رمیش نے اس سے قبل ایک دیگر سوشل میڈیا پوسٹ میں بی جے پی صدر جے پی نڈا کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ انہوں نے اس میں لکھا تھا کہ ’’جے پی نڈا کا پورا نام جگت پرکاش نڈا ہے، لیکن ان کو بھی پی ایم مودی کی ہوا لگ گئی ہے اور وہ اب ’جھوٹ پرچار نڈا‘ بن گئے ہیں۔‘‘ انہوں نے ساتھ ہی یہ بھی لکھا تھا کہ جے پی نڈا نے سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کی تقریر کا پوری طرح غلط مطلب اخذ کیا ہے۔ منموہن سنگھ نے 9 دسمبر 2006 کو اپنی تقریر کے اگلے ہی دن 10 دسمبر کو وضاحت بھی پیش کر دی تھی لیکن بی جے پی کے تمام لیڈران پولرائزیشن کی حکمت عملی کے تحت جھوٹ بول رہے ہیں۔
Published: undefined
جے رام رمیش نے جے پی نڈا کے الزامات جھوٹ پر مبنی قرار دیا اور اپنے پوسٹ میں لکھا کہ ’’میرا رسپانس دیکھیے اور (سابق) وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ کی وضاحت پڑھیئے۔ ’وسائل پر پہلا دعویٰ‘ کے تناظر میں وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ کی وضاحت (دسمبر 10، 2006)، وزیر اعظم نے کل (9 دسمبر 2006) کو قومی ترقیاتی کونسل کے اجلاس میں حکومت کی مالی ترجیحات پر جو کچھ کہا، اس کی جان بوجھ کر اور شاطرانہ طریقے سے غلط تشریح کر کے تنازعہ پیدا کیا گیا ہے۔ الیکٹرانک میڈیا کے کچھ حصوں میں بھی وزیر اعظم کے تبصروں کو سیاق و سباق سے ہٹا کر دکھایا گیا ہے۔ ایسا ہونے کی وجہ سے بے بنیاد تنازعے کو فروغ ملا ہے۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز