لکھنؤ (آئی اے این ایس): وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے زرعی قوانین کو واپس لئے جانے کے اعلان کے بعد کئی مسلم تنظیموں اور سماجی کارکنان نے اب حکومت سے شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ امروہہ سے بی ایس پی کے رکن پارلیمنٹ کنور دانش علی نے سی اے اے کو بلا تاخیر منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
Published: 21 Nov 2021, 11:40 AM IST
کنور دانش علی نے ٹوئٹ کیا، ’’تین زرعی قوانین کو منسوخ کرنا ایک خوش آئند اقدام ہے۔ میں طاقتور ریاستی اقتدار اور ان کے سرمایہ دار دوستوں سے لڑنے، قربانی دینے اور جیتنے کے لیے کسانوں کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ وزیر اعظم مودی کو 'بغیر کسی تاخیر کے' سی اے اے پر نظر ثانی کر کے قانون کو منسوخ کرنا چاہیے۔‘‘
Published: 21 Nov 2021, 11:40 AM IST
جمعیۃ علما ہند کے صدر مولانا ارشد مدنی نے بھی تین زرعی قوانین کو واپس لینے کے اعلان کا خیر مقدم کیا ہے اور کسانوں کی کامیابی کو سراہا۔ ارشد مدنی نے دعویٰ کیا کہ سی اے اے کے خلاف تحریک نے کسانوں کو زرعی قوانین کی مخالفت کرنے کی ترغیب دی۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ زرعی قوانین کی طرح سی اے اے کو بھی واپس لیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ زرعی قوانین کو واپس لینے کے فیصلے سے ظاہر ہوتا ہے کہ جمہوریت اور عوام کی طاقت سب سے اہم ہے۔ مدنی نے الزام لگایا کہ کسانوں کی تحریک کو اسی طرح دبانے کی ہر ممکن کوشش کی گئی جس طرح ملک کی دیگر تمام تحریکوں کے معاملہ میں کیا گیا تھا۔
Published: 21 Nov 2021, 11:40 AM IST
دارالعلوم دیوبند کے ترجمان مولانا سفیان نظامی نے کہا کہ زرعی قوانین کی طرح حکومت کو سماج میں ہم آہنگی اور امن و امان کے لیے سی اے اے کو بھی واپس لینا چاہیے۔
سماجی کارکن ایس آر داراپوری نے بھی کہا ہے کہ سی اے اے کو منسوخ کرنے کا وقت آ گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ لوگوں کے جذبات کا احترام کیا جانا چاہئے۔
سی اے اے کے خلاف مظاہروں میں حصہ لینے والے ایک اور کارکن نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا کہ ہم خیال لوگ اپنی تحریک کو دوبارہ شروع کرنے پر غور کر رہے ہیں، جسے وبا کے دوران بند کر دیا گیا تھا۔
Published: 21 Nov 2021, 11:40 AM IST
انہوں نے کہا کہ کسانوں نے راستہ دکھایا ہے اور اگر ان کی طرف سے مسلسل احتجاج زرعی قوانین کو منسوخ کرنے پر مجبور کر سکتا ہے تو ہم ایسا کیوں نہیں کر سکتے؟
خیال رہے کہ سی اے اے کو 12 دسمبر 2019 کو نوٹیفائی کیا گیا تھا، اور 10 جنوری 2020 سے نافذ العمل قرار دیا گیا۔پارلیمنٹ سے سی اے اے کی منظوری کے بعد ملک کے مختلف حصوں میں بڑے پیمانے پر مظاہرے پھوٹ پڑے تھے۔ سی اے اے کا مقصد پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان کے ہندوؤں، سکھوں، جینوں، بودھوں، پارسیوں اور عیسائیوں جیسی ظلم کا شکار اقلیتوں کو ہندوستانی شہریت فراہم کرنا ہے لیکن اس میں مسلمانوں کا ذکر نہیں ہے۔
Published: 21 Nov 2021, 11:40 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 21 Nov 2021, 11:40 AM IST
تصویر: پریس ریلیز