نئی دہلی: دہلی کی ہوا مسلسل زہریلی ہوتی جا رہی ہے، جس سے سانس لینا مشکل ہو گیا ہے۔ منگل کی صبح دہلی کے کئی علاقوں میں ہوا کا معیار (اے کیو آئی) 300 سے تجاوز کر گیا، جو کہ ’بہت خراب‘ کے زمرے میں آتا ہے۔ دہلی کے علاقے آنند وہار میں صبح 7 بجے اے کیو آئی لیول 317 ریکارڈ کیا گیا جبکہ وزیر پور میں 309 تک پہنچ چکا تھا۔ سینٹرل دہلی کے مندر مارگ پر ہوا میں آلودگی کی شدت 285 رہی، جس سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
Published: undefined
مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ (سی پی سی بی) نے خبردار کیا ہے کہ اگلے 72 گھنٹوں میں آلودگی کی سطح مزید خراب ہو سکتی ہے اور اے کیو آئی سنگین زمرے میں پہنچ سکتا ہے۔ دہلی میں آلودگی سے متعلق بیماریوں کے کیسز میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ اس سلسلے میں رام منوہر لوہیا اسپتال کے خصوصی کلینک میں مریضوں کا علاج کیا جا رہا ہے۔
دہلی کے علاقوں جیسے بوانا (325)، آنند وہار (317)، وزیر پور (309)، علی پور (306) اور آیا نگر (312) میں اے کیو آئی 300 سے اوپر ریکارڈ کیا گیا ہے۔ یہ حالات شدید تشویش کا باعث ہیں کیونکہ دہلی کی فضائی آلودگی انسانی صحت کے لیے خطرناک بن چکی ہے۔
Published: undefined
اگرچہ سینٹرل دہلی میں ابھی اے کیو آئی 300 سے نیچے ہے، تاہم یہ سطح کے قریب ہے۔ آئی ٹی او چوک پر منگل کو اے کیو آئی 261 ریکارڈ کیا گیا جبکہ مندر مارگ پر یہ لیول 285 رہا۔ آلودگی کی سطح میں اضافے کے باعث لوگوں کو سانس لینے میں دشواری ہو رہی ہے۔
دیوالی سے پہلے ہی دہلی کی ہوا میں زہر گھلنے لگا ہے اور فضائی آلودگی میں مزید اضافہ ہو رہا ہے۔ مرکز کے کنٹرول بورڈ کے اعداد و شمار کے مطابق، پیر کو اے کیو آئی کی سطح 304 ریکارڈ کی گئی تھی جبکہ اتوار کو یہ 355 تک پہنچ گئی تھی۔ توانائی، ماحولیات اور پانی کونسل کے سینئر عہدیدار، ابھشیک کر نے کہا کہ 25 اکتوبر کو اے کیو آئی 270 سے بڑھ کر 27 اکتوبر کو 356 تک پہنچ گیا، جس کی وجہ ہوا کی سمت اور رفتار میں تبدیلی ہے۔
Published: undefined
دہلی حکومت نے پیر کو 10000 سول ڈیفنس رضاکاروں کو آلودگی کنٹرول کے لیے مختلف ایجنسیوں کی مدد سے تعینات کرنے کا اعلان کیا ہے۔ وزیراعلیٰ آتشی نے کہا کہ یہ رضاکار ٹرانسپورٹ ڈیپارٹمنٹ اور دہلی آلودگی کنٹرول کمیٹی کے تعاون سے کام کریں گے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق، پیر کو دہلی میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 34.4 ڈگری سیلسیس رہا، جو معمول سے 3.4 ڈگری زیادہ تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined