قومی خبریں

جمنا کے اپھان سے دہلی کا برا حال! سیلاب کا خطرہ برقرار، کیجریوال نے طلب کی فوج کی مدد

ملک کی راجدھانی دہلی پر منڈلا رہا سیلاب کا خطرہ ابھی ٹلا نہیں ہے۔ جمنا کے پانی کی سطح میں بھلے ہی معمولی کمی آئی ہو لیکن اس کے باوجود یہاں کے لوگوں کی مشکلات کم نہیں ہو رہی ہیں

دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال / تصویر عآپ
دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال / تصویر عآپ 

نئی دہلی: ملک کی راجدھانی دہلی پر منڈلا رہا سیلاب کا خطرہ ابھی ٹلا نہیں ہے۔ جمنا کے پانی کی سطح میں بھلے ہی معمولی کمی آئی ہو لیکن اس کے باوجود یہاں کے لوگوں کی مشکلات کم نہیں ہو رہی ہیں۔ اس دوران دہلی حکومت نے اب فوج سے مدد لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیر آتشی نے چیف سکریٹری سے کہا ہے کہ وہ آئی پی ریگولیٹر سے مسئلہ حل کرنے کے لیے این ڈی آر ایف اور فوج سے مدد لیں۔ دہلی میں سپریم کورٹ کے باہر سڑک پانی سے بھری ہوئی ہے۔ سیلاب کا پانی یمنا بازار، لال قلعہ، راج گھاٹ اور آئی ایس بی ٹی-کشمیری گیٹ تک پہنچ گیا ہے۔ یہاں پانی 3 فٹ تک بھر گیا۔

Published: undefined

اس دوران دہلی کے سی ایم کیجریوال نے فوج سے مدد مانگی ہے۔ انہوں نے ٹوئٹ کر کے یہ اطلاع دی۔ وزیر سوربھ بھاردواج نے ٹوئٹ کر کے بتایا کہ پوری رات ہماری ٹیمیں ڈبلیو ایچ او کی عمارت کے قریب ڈرین نمبر 12 کے ریگولیٹر کو پہنچنے والے نقصان کو ٹھیک کرنے کا کام کرتی رہیں۔ اب بھی جمنا کا پانی اس شگاف سے شہر میں داخل ہو رہا ہے۔ حکومت نے چیف سیکرٹری سے کہا ہے کہ اس کو اولین ترجیح پر رکھا جائے۔

Published: undefined

اس ٹوئٹ کو ری ٹوئٹ کرتے ہوئے کیجریوال نے کہا کہ ’’اس کی وجہ سے آئی ٹی او کے ارد گرد سیلاب ہے۔ انجینئرز رات بھر کام کرتے ہیں۔ میں نے چیف سکریٹری کو فوج/این ڈی آر ایف کی مدد لینے کی ہدایت دی ہے لیکن اسے فوری طور پر درست کیا جانا چاہیے۔‘‘

Published: undefined

دریں اثنا، دہلی کی تین سرحدوں سے بسوں اور ٹرکوں کی آمدورفت پر پابندی عائد کر دی گئی۔ دہلی حکومت نے ملازمین کو ہدایت دی ہے کہ ملازمین گھر سے اپنا کام کریں۔ ادھر محکمہ موسمیات نے دہلی اور ملحقہ علاقوں میں ہلکی بارش کا امکان ظاہر کیا ہے، ایسے میں ان علاقوں میں مزید بارش ہوتی ہے تو عوام کی پریشانی میں مزید اضافہ ہوگا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined