نئی دہلی: ملک میں ایک طرف فرقہ وارانہ ہم آہنگی بگاڑنے کی کوششیں کی جار ہی ہیں تو دوسری طرف تاریخی مقامات اور علامتوں کو تبدیل کرنے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ گزشتہ ہفتہ خبر آئی تھی کہ دہلی کے ہمایوں پور میں واقع تغلق دور کے مقبرے کو مندر میں تبدیل کر دیا گیا اور اب شرپسندوں نے دہلی کے اکبر روڈ کے سائن بورڈ پر راتوں رات مہارانا پرتاپ روڈ لکھ دیا۔
دہلی کے مرکز میں واقع انڈیا گیٹ کے نزدیک واقع اکبر روڈ کے سائن بورڈ پر پیلے رنگ کی ایک پٹی پر لال رنگ سے مہارانا پرتاپ روڈ لکھا گیا ہے۔ واضح ر ہے کہ کانگریس کا دفتر بھی اکبر روڈ پر ہی واقع ہے۔ آج یعنی کہ 9 مئی کو مہارانا پرتاپ کی جینتی ہے اور کانگریس کی طرف سے ٹوئٹ کر کے انہیں خراج تحسین بھی پیش کیا گیا ہے۔
Published: 09 May 2018, 12:53 PM IST
این ڈی ایم سی کے ترجمان مہیندر سہراوت نے اس معاملہ پر بات کرتے ہوئے ’قومی آواز‘ کو بتایا کہ اکبر روڈ کا نام تبدیل کرنے کی کوئی تجویز نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ نام تبدیل کرنے کے کسی بھی فیصلے پر کونسل غور کرتی ہے اور ان کی معلومات میں ایسی کوئی تجویز زیر غور نہیں ہے۔
Published: 09 May 2018, 12:53 PM IST
یہ پہلی بار نہیں ہے جب اکبر روڈ کے سائن بورڈ کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی گئی ہے۔ اس سے پہلے ستمبر 2017 میں بھی اس روڑ کے سائن بورڈ پر ایک ہندووادی تنظیم کی طرف سے کالک پوت دی گئی تھی، ساتھ ہی ایک پرچہ بھی چسپاں کیا گیا تھا جس پر اکبر روڈ کا نام مہارانا پرتاپ روڈ کرنے کی مانگ کی گئی تھی۔
Published: 09 May 2018, 12:53 PM IST
اس وقت سائن بورڈ پر کالک پوتنے کا الزام ہندو سینا کے رکن وشنو گپتا پر عائد ہوا تھا۔ وشنو گپتا اسی طرح کے کئی معاملات میں گرفتار ہو چکا ہے۔ اطلاع ملنے پر پولس نے سائن بورڈ پر چسپاں پوسٹر کو ہٹا دیا تھا۔
اس سے پہلے وقتاً فوقتاً ہندووادیوں کی طرف سے شہر کے صفدر ہاشمی روڈ، اورنگزیب روڈ سمیت کئی سائن بورڈوں کو بگاڑا گیا ہے۔ ہندووادی تنظیموں کی مانگ ہے کہ مغلیہ حکمرانوں کے نام کی جگہ سڑکوں کے نام ہندو راجاؤں اور شخصیات کے نام پر کر دئیے جائیں۔
یاد رہے اس سے قبل حکومت نے اورنگ زیب روڈ کا نام تبدیل کر کے ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام روڈ کر دیا ہے۔
Published: 09 May 2018, 12:53 PM IST
بعد ازاں پولس نے موقع پر پہنچ کر اکبر روڈ کے سائن بورڈ پر چسپا مہارانا پرتاپ روڈ کے پوسٹر کو ہٹوا دیا۔
Published: 09 May 2018, 12:53 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 09 May 2018, 12:53 PM IST