نئی دہلی: ملک کی قومی راجدھانی دہلی میں فضائی آلودگی خوفناک شکل اختیار کرتی جا رہی ہے۔ آلودگی کے سبب یہاں کے ماحول میں دھند کی چادر چھا گئی ہے۔ کئی علاقوں میں فضائی آلودگی کی سطح مسلسل بڑھ رہی ہے جس نے لوگوں کے لیے پریشان کن حالت پیدا کر دی ہے۔
Published: undefined
مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ (سی پی سی بی) کے مطابق منگل کی صبح 7 بجے دہلی کے آنند وہار کا اے کیو آئی 457، علی پور کا 391، اشوک وہار کا 418، چاندنی چوک کا 317، دوارکا کا 404، آئی ٹی او کا 343، جہانگیرپوری کا 440، لودھی روڈ کا 320 اور روہنی کا 401 درج کیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ غازی آباد کے اندرپورم کا 269، لونی کا 400، وسندھرا کا 353 اور نوئیڈا سیکٹر 62 کا اے کیو آئی 345 ریکارڈ کیا گیا ہے۔ جبکہ گروگرام کے سیکٹر 51 میں 283 اور وکاس سدن میں 324 اے کیو آئی درج کیا گیا ہے۔
Published: undefined
قبل ازیں وزیر ماحولیات گوپال رائے نے دہلی میں بڑھتی فضائی آلودگی کی وجہ ہوا کی کم رفتار کو بتایا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اس اہم معاملے پر مستعد ہے اور فعال طور پر کام کر رہی ہے۔ تمام متعلقہ محکموں کے ذریعے فضائی آلودگی روکنے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کو لے کر دہلی سیکریٹریٹ میں منگل کو جائزہ میٹنگ بلائی گئی ہے۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ گوپال رائے نے 23 اکتوبر کو اس معاملے میں مرکزی حکومت کو ایک خط لکھا تھا اور اس کے بعد مرکزی وزیر زراعت شیوراج سنگھ چوہان کی صدارت میں گزشتہ دنوں ہوئی ورچوئل میٹنگ میں بھی اس معاملے کو رکھا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ دہلی حکومت آلودگی سے متعلق گرین دہلی ایپ پر حاصل ہوئی تقریباً 88 فیصد شکایتوں کا نپٹارہ کر چکی ہے۔ ایپ کے توسط سے ابھی تک 81418 شکایتیں آئی ہیں، جن میں سے 71558 سے زائد شکایتوں کا نپٹارہ کیا جا چکا ہے۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ گوپال رائے نے 23 اکتوبر کو اس معاملے میں مرکزی حکومت کو ایک خط لکھا تھا اور اس کے بعد مرکزی وزیر زراعت شیوراج سنگھ چوہان کی صدارت میں گزشتہ دنوں ہوئی ورچوئل میٹنگ میں بھی اس معاملے کو اٹھایا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ دہلی حکومت آلودگی سے متعلق گرین دہلی ایپ پر حاصل ہونے والی تقریباً 88 فیصد شکایتوں کا ازالہ کر چکی ہے۔ ایپ کے ذریعے ابھی تک 81418 شکایتیں موصول ہوئیں ہیں، جن میں سے 71558 سے زائد شکایتوں کا ازالہ کیا جا چکا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined