نئی دہلی: دہلی میں پچھلے دو دنوں سے مسلسل موسلادھار بارش کی وجہ سے منگل کو جمنا ندی کی آبی سطح میں اضافہ درج کیا گیا۔ لگی ہے۔ جمنا کے پانی کی سطح 205.35 میٹر کے خطرے کے نشان پر پہنچ گئی تھی۔ حالانکہ صبح 7 بجے پانی کی سطح خطرے کے نشان سے نیچے پہنچ گئی تھی۔ جمنا کے پانی کی سطح کل دیر رات خطرے کے نشان سے تجاوز کر گئی تھی۔ اس بار جمنا کی سب سے زیادہ پانی کی سطح 205.56 میٹر تک چلی گئی۔ جبکہ خطرے کا نشان 205.33 میٹر ہے۔ اس وقت جمنا اس کے نیچے بہہ رہی ہے۔
Published: undefined
سنٹرل واٹر کمیشن کے ایک اہلکار کے مطابق پرانے ریلوے پل کے قریب جمنا کی آبی سطح منگل کی سہ پہر 3 بجے 204.50 میٹر کے انتباہی نشان کو عبور کر گئی اور رات 10 بجے تیزی سے بڑھ کر 205.39 میٹر تک پہنچ گئی۔ انہوں نے بتایا کہ صبح 5 بجے تک پانی کی سطح 205.50 میٹر تک پہنچنے کی توقع ہے اور دن کے وقت اس میں مزید اضافہ متوقع ہے۔ اہلکار نے کہا، "تاہم، دہلی میں دریا کے پانی کی سطح 206.00 میٹر سے اوپر نہیں بڑھے گی تاکہ انخلا کا کام شروع کیا جا سکے، بشرطیکہ پہاڑی علاقوں میں شدید بارش نہ ہو۔"
Published: undefined
ہریانہ کے جمنا نگر ضلع میں ہتھینی کنڈ بیراج پر رات 9 بجے تقریباً 27000 کیوسک کا بہاؤ ریکارڈ کیا گیا، جسے مانسون کے موسم میں معتدل سمجھا جاتا ہے۔ دہلی حکومت کے محکمہ آبپاشی اور فلڈ کنٹرول کے ایک اہلکار نے بتایا کہ دریا کے کنارے کچھ مقامات پر نچلے درجے کا سیلاب آسکتا ہے، لیکن سنگین صورتحال کا کوئی امکان نہیں ہے۔ ہماچل پردیش میں اتوار سے موسلادھار بارش جاری ہے۔ اس کی وجہ سے کم از کم 56 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
Published: undefined
دہلی کو جولائی کے وسط میں پانی کے جماؤ اور سیلاب سے نمٹنا پڑا۔ جمنا کا پانی 13 جولائی کو 208.66 میٹر کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گیا تھا۔ دہلی میں سیلاب کی وجہ سے 27 ہزار سے زائد لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔ سیلاب سے کروڑوں روپے کا نقصان ہوا ہے۔ دریا 10 جولائی سے لگاتار آٹھ دن تک 205.33 میٹر کے خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہا ہے۔ دہلی میں جمنا کے قریب نشیبی علاقوں میں تقریباً 41000 لوگ رہتے ہیں۔ ان علاقوں کو حساس سمجھا جاتا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز