نئی دہلی: دہلی کو آج نئے میئر اور ڈپٹی میئر مل جائیں گے۔ ایم سی ڈی میئر، ڈپٹی میئر اور اسٹینڈنگ کمیٹی کے 6 ارکان کے انتخابات سوک سینٹر میں ہونے جا رہے ہیں۔ انتخابات کے حوالے سے تمام تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق، سب سے پہلے ایم سی ڈی انتخابات میں جیتنے والے تمام کونسلروں کو عہدہ اور رازداری کا حلف دلایا جائے گا۔ اس کے بعد صبح 11 بجے ایم سی ڈی میئر اور ڈپٹی میئر کے انتخاب کے لیے انتخابی عمل بیلٹ کے ذریعے شروع ہوگا۔
Published: undefined
سوک سنٹر کی چوتھی منزل پر افسران، کونسلروں، ارکان پارلیمنٹ اور ارکان اسمبلی سمیت 300 لوگوں کے بیٹھنے کے انتظامات کیے گئے ہیں۔ کسی بھی پارٹی کے کونسلر حامیوں کو احاطے کے اندر جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔
میئر اور ڈپٹی میئر انتخابات سے قبل کانگریس نے اعلان کیا ہے کہ پارٹی ان انتخابات کا حصہ نہیں بنے گی۔ دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر انیل کمار نے کہا کہ کانگریس کے کونسلرز دہلی میونسپل کارپوریشن کے لیے میئر اور ڈپٹی میئر سمیت اسٹینڈنگ کمیٹی کے لیے سوک سینٹر میں ہونے والے انتخابات کا حصہ نہیں ہوں گے۔
Published: undefined
انیل چودھری نے کہا ’’دہلی کے لوگوں نے بی جے پی اور عام آدمی پارٹی کی حمایت کی ہے جس کا احترام کرتے ہوئے کانگریس پارٹی میئر، ڈپٹی میئر اور اسٹینڈنگ کمیٹی کے انتخاب سے دور رہے گی۔ اگر دہلی کے عوام نے کیجریوال کو اکثریت دی تو وہ میئر بنا کر دہلی کے لوگوں کی خدمت کریں۔‘‘
Published: undefined
انیل کمار نے مزید کہا کہ کانگریس کے کونسلرز ایوان میں بی جے پی اور عام آدمی پارٹی کے عوام مخالف فیصلوں کے خلاف آواز بلند کریں گے۔ اس کے لیے کانگریس پارٹی نے جمہوری عمل کے ذریعے نازیہ دانش کو ایم سی ڈی میں کانگریس پارٹی کی لیڈر اور شیتل کو ڈپٹی لیڈر اور شگفتہ چودھری کو کارپوریشن میں کانگریس پارٹی کا چیف وہپ مقرر کیا ہے۔
Published: undefined
خیال رہے کہ ایم سی ڈی انتخابات کے 250 وارڈوں پر ہوئے انتخابات میں عام آدمی پارٹی نے 134 جبکہ بی جے پی نے 104 وارڈوں پر کامیابی حاصل کی تھی۔ ووٹ ڈالنے والے 250 منتخب کونسلرز ہیں، جبکہ 7 لوک سبھا اور 3 راجیہ سبھا کے ارکان پارلیمنٹ اور 14 ارکان اسمبلی بھی ووٹ ڈال سکتے ہیں، جنہیں دہلی اسمبلی اسپیکر کی رضامندی سے نامزد کیا جاتا ہے۔ آج ہونے والے میئر اور ڈپٹی میئر کے انتخابات میں مجموعی طور پر 274 لوگ ووٹر ہوں گے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined