نئی دہلی: دہلی وقف بورڈ کی طرف سے جھارکھنڈ میں موب لنچنگ کے شکار ہوئے تبریز انصاری، جن کی اس واقعہ میں موت ہو گئی ہے، ان کی مدد کے لئے ہاتھ بڑھایا ہے۔ دہلی وقف بورڈ کے چیئرمین اور عام آدمی پارٹی کے رکن اسمبلی امانت اللہ خان نے اس حوالہ سے ٹوئٹ کر کے اطلاع دی۔ اس ٹوئٹ کے مطابق دہلی وقف بورڈ ہلاک شدہ تبریز انصاری کی بیوی کو 5 لاکھ روپے کی امداد کرے گا۔
Published: undefined
دہلی وقف بورڈ کی طرف سے مزید کہا گیا کہ مقتول تبریز کی بیوی کو نوکری بھی دی جائے گی اور انہیں قانونی امداد بھی فراہم کی جائے گی۔ غورطلب ہے کہ حال ہی میں جھارکھنڈ کے سرائے کیلا کھرساواں ضلع کے گھاتکی ڈیہہ گاؤں میں مقامی لوگوں نے بائیک چوری کے الزام میں مسلم نوجوان تبریز انصاری کو اتنا زد و کوب کیا تھا کہ وہ زخموں کی تاب نہ لا سکے اور دم توڑ گئے۔
Published: undefined
اتنا ہی نہیں تبریز کے ساتھ مار پیٹ کے دوران ’جے شری رام‘ اور ’جے ہنومان‘ کے نعرے بھی لگوائے گئے۔ اس واقعہ کی ویڈیو وائرل ہو گئی تھی جس میں تبریز انصاری کو مار پیٹ نہ کرنے کی گزارش کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔ تبریز کے اہل خانہ کا الزام ہے کہ اسے محض اس لئے پیٹا گیا کیوں کہ وہ مسلمان تھا۔ اس معاملہ میں اب تک 11 لوگوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ سرائے کیلا کھرساواں کے پولس سپرنٹنڈنٹ کارتک ایس نے کہا، ’’کھرساواں پولس اسٹیشن کے انچارج اور ایک سب انسپیکٹر کو معاملہ کی سنجیدگی کو نہ سمجھنے کی بنا پر معطل کر دیا گیا ہے۔
تبریز کے قتل پر پولس نے حملہ آوروں کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 302 (قتل) اور 295 اے (دانشتہ طور پر اور بدنیتی سے کی گئی واردات، کسی مخصوص طبقہ کے مذہبی جذبات مجروح کرنے کے ارادے سے کی گئی واردات) کے تحت معاملہ درج کیا تھا۔
Published: undefined
صدر کے خطبہ پر شکریہ کی تحریک کے دوران بحث کرتے ہوئے اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے کہا تھا کہ موب لنچنگ کے واقعات رونما ہونے بند نہیں ہوں گے کیوں کہ بی جے پی اور آر ایس ایس نے مسلمانوں کے تئیں نفرت کو ہوا دی ہے، یہی وجہ ہے کہ آج مسلمانوں کو دہشت گرد، غدار ملک اور گائے کے قاتل کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ ایسے حالات یں کیا ملک 5 ٹریلین کی معیشت بن پائے گا۔
Published: undefined
سماجوادی پارٹی کے رکن پارلیمان اعظم خاں نے بھی واقعہ کی سخت مذمت کی تھی۔ منگل کے روز کانگریس صدر راہل گاندھی نے کہا تھا کہ یہ واقعہ انسانیت کے نام پر سیاہ داغ ہے۔ اس پر مرکز اور جھارکھنڈ کے طاقت ور لوگوں کی خاموشی حریان کرنے والی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز