دہلی کی ایک عدالت نے پیر کے روز عآپ رکن اسمبلی امانت اللہ خان کو 14 دنوں کے لیے عدالتی حراست میں بھیج دیا ہے۔ وہ 23 ستمبر تک عدالتی حراست میں رہیں گے۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے منی لانڈرنگ سے جڑے معاملے میں عدالت سے امانت اللہ کو 14 دنوں کی عدالتی حراستی میں بھیجنے کی گزارش کی تھی۔ اس گزارش کو راؤز ایونیو کورٹ کے اسپیشل جج راکیش سیال کی عدالت نے منظور کیا اور امانت اللہ کو عدالتی حراست میں بھیجنے کا فیصلہ سنایا۔
Published: undefined
آج ہوئی سماعت کے دوران امانت اللہ خان کے وکیل نے عدالت سے کہا کہ امانت اللہ کو عدالتی حراست میں نہیں بھیجا جانا چاہیے بلکہ انھیں رِہا کر دینا چاہیے۔ عدالتی حکم اور ہدایت پر جب بھی ضرورت ہوگی امانت اللہ ای ڈی یا عدالت کے سامنے پیش ہو جائیں گے۔ ساتھ ہی ان کے وکیل نے کہا کہ اگر انھیں جیل بھیجا جاتا ہے تو وہاں انھیں گھر کا بنا کھانا اور رکن اسمبلی فنڈ کا استعمال کرنے کے لیے دستخط کرنے کی اجازت دی جائے۔
Published: undefined
دراصل ای ڈی نے عدالت سے امانت اللہ کو 14 دنوں کے لیے عدالتی حراست میں بھیجنے کی گزارش کی تھی۔ ایجنسی نے خصوصی جج راکیش سیال کو بتایا کہ ملزم رکن اسمبلی کو حراست میں رکھ کر پوچھ تاچھ کرنے کی اب مزید ضرورت نہیں ہے۔ ایسے میں اب انھیں عدالتی حراست میں بھیج دیا جانا چاہیے۔ ای ڈی نے عدالت سے کہا کہ اگر امانت اللہ کو رِہا کر دیا جاتا ہے تو وہ معاملے کی جانچ اور گواہوں کو متاثر کر سکتے ہیں۔
Published: undefined
اس سے قبل جانچ ایجنسی ای ڈی نے وقف بورڈ گھوٹالہ کے الزام میں عآپ رکن اسمبلی امانت اللہ کو 2 ستمبر کے روز گرفتار کیا تھا۔ مبینہ گھوٹالہ معاملے میں امانت اللہ اب تک 7 دن ای ڈی کی حراست میں رہے، اور اب انھیں عدالتی حراست میں بھیجنے کا فیصلہ صادر کر دیا گیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
ویڈیو گریب