دہلی تشدد میں متاثر لوگوں کے سامنے اب نئی پریشانی کھڑی ہو گئی ہے۔ سینکڑوں لوگ شمال مشرقی دہلی کے مصطفیٰ آباد میں ایک عیدگاہ میں بنے غیر مستقل پناہ گزین کیمپ میں سخت مشقتوں کے درمیان رہنے کو مجبور ہیں۔ گزشتہ دو دنوں سے رک رک کر ہو رہی بارش نے کیمپ میں تشدد متاثرہ لوگوں کی پریشانی پہلے ہی بڑھا دی تھی، اب گزشتہ شب ہوئی موسلادھار بارش نے ان کی پریشانیوں میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔ اس بارش میں متاثرین کے سبھی سامان بھیگ گئے ہیں اور وہ گیلے فرش پر بیٹھنے کے لیے مجبور نظر آ رہے ہیں۔
Published: undefined
مصطفیٰ آباد راحتی کیمپ میں رہ رہے کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ جمعرات کی دیر رات اچانک سے تیز بارش شروع ہو گئی۔ بارش کا پانی راحتی کیمپوں میں داخل ہو گیا جس کی وجہ سے لوگوں کی پریشانیاں بڑھ گئیں۔ ان کا کہنا ہے کہ حکومت کو چاہیے تھا کہ بارش کے پیش نظر کیمپوں میں بہتر انتظام کرتی تاکہ لوگ بھیگ نہ سکیں۔ راحتی کیمپ میں بیٹھے ایک شخص نے کہا کہ "لوگ فرش پر گدا بچھا کر سو جاتے تھے، لیکن بارش میں سبھی گدے گیلے ہو گئے۔ اس لیے لوگوں کو آرام کرنے میں بھی کافی دقتیں ہو رہی ہیں۔"
Published: undefined
غور طلب ہے کہ شمال مشرقی دہلی میں برپا تشدد میں مہلوکین کی تعداد 53 ہو گئی ہے اور ان فسادات میں سینکڑوں لوگ بے گھر ہو گئے۔ انہی بے گھر لوگوں کو مصطفیٰ آباد کے راحتی کیمپوں میں آسرا ملا تھا۔ لیکن بارش اور حکومت کی بے توجہی کی وجہ سے یہاں بھی انھیں سکون نہیں مل پا رہا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز