نئی دہلی: شمال مشرقی دہلی میں تین دنوں تک ہونے والے فسادات کے بعد فی الحال حالات قابو میں ہیں اور تحقیقات کے لیے کرائم برانچ کے تحت ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) کی تشکیل کی گئی ہے۔ دہلی پولیس کے رابطہ عامہ کے افسر (پی آر او) مندیپ سنگھ رندھاوا نے بتایا کہ فساد زدہ علاقوں میں مناسب سیکورٹی فورسز کو تعینات کرنے کے بعد حالات قابو میں ہیں۔ آج کسی قسم کا کوئی پرتشدد واقعہ نہیں ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 48 ایف آئی آر اب تک درج کی جا چکی ہیں اور حقائق کی جانچ پڑتال کرنے کے بعد اور معاملے درج کیےجائیں گے۔ ایک ہزار سے زائد سی سی ٹی وی فوٹیج ملے ہیں جس کی جانچ کی جا رہی ہے۔ اب تک 106 افراد کوگرفتار کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ علاقے میں امن و امان برقرار رکھنے کے لیے دن و رات ہوشیاری برتی جا رہی ہے۔
اسپتالوں کے ذرائع سے موصولہ معلومات کے مطابق اب تک 38 افراد کی موت ہو چکی ہے جبکہ كئی افراد کی حالت انتہائی نازک ہے۔ دہلی پولیس کے خصوصی کمشنر ایس این شریواستو نے تشدد سے متاثر چاند باغ اور کھجوری خاص علاقے کا دورہ کیا اور مقامی افراد سے حال چال جانا۔ اس دوران مقامی افراد نے ان کے سامنے سیکورٹی، امن سے متعلق بہت سے مطالبات رکھے۔
Published: 27 Feb 2020, 9:30 AM IST
دہلی تشدد کیس کی تحقیقات کے لئے ایس آئی ٹی قائم کر دی گئی ہے، تمام ایف آئی آر کو کرائم برانچ کی ایس آئی ٹی کو ٹرانسفر کر دیا گیا ہے۔
Published: 27 Feb 2020, 9:30 AM IST
این ایس اے (قومی سلامتی کے مشیر) اجیت ڈوول نے بدھ کے روز شمال مشرقی دہلی کا دوراہ کیا تھا اور لوگوں سے ملاقات کر کے امن و امان بحال ہونے کا دعوی کیا تھا۔ لیکن ڈووال کے جانے کے بعد ایک شخص کو قتل کر دیا گیا۔
ہلاک شدہ کی شناخت محمد عرفان کے طور پر ہوئی اور متاثرہ اہل خانہ کا رو رو کر برا حال ہے۔ کنبہ نے بتایا کہ ڈوول کے جانے کے بعد اس کا بیٹا دودھ لینے گیا تھا۔ اسی دوران ہجوم نے اسے گھیر لیا اور پیٹ پیٹ کر قتل کر دیا۔ جمعرات کو اہل خانہ عرفان کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے لے کر آئے تھے۔
Published: 27 Feb 2020, 9:30 AM IST
نئی دہلی: شمال۔مشرقی دہلی میں تشدد پسندانہ واقعات میں مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر جمعرات کر 34 ہوگئی۔ گرو تیغ بہادر اسپتال (جی ٹی بی)کے ذرائع کے مطابق یہاں اب تک 30 لوگوں کی موت کی خبر ہے۔ دو لوگوں کی موت لوک نائک جے پرکاش نارائن اسپتال (ایل این جے پی) اور ایک کی موت جگ پرویش چند اسپتال میں ہوئی ہے۔ مرنے والوں میں دہلی پولس کے ہیڈکانسٹبل رتن لال اور انٹلی جنس بیورو کے اہلکار امیت شرما بھی ہیں۔ جی ٹی بی افسران نے بدھ کو بتایا تھا کہ کم سے کم 9 لوگوں کی موت گولی لگنے کی وجہ سے ہوئی ہے۔ مرنے والوں میں ایک خاتون بھی ہے۔
ادھر تشدد سے متاثر اہم علاقوں چاند باغ، جعفرآباد اور شیووہار سمیت متعدد علاقوں میں اب صورت حال تیزی سے معمول پر آرہی ہے۔ دہلی پولس کے خصوصی کمشنر (قانون وانصرام) ایس این شری واستو نے بتایا کہ حالات جیسے جیسے معمول پر آتے جارہے ہیں ہم ایف آئی آر درج کرکے قانونی کارروائی بھی کررہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ جلد ہی اور بھی گرفتاریاں ہوں گی۔ پولس نے بدھ تک 18 ایف آئی آر درج کرکے 106 لوگوں کو گرفتار کیا تھا۔
Published: 27 Feb 2020, 9:30 AM IST
سیاسی رہنماؤں کے اشتعال انگیز بیانات پر ہائی کورٹ میں آج دوسرے روز سماعت ہوئی۔ دہلی پولیس نے کہا کہ بیان بازی کرنے والے لیڈران پر ایف آئی آر درج کا یہ صحیح وقت نہیں ہے اور اس سے دہلی میں تشدد مزید بھڑک سکتا ہے۔ ہائی کورٹ نے اس کے بعد دہلی پولیس کو 4 ہفتوں کی مہلت فراہم کر دی۔
Published: 27 Feb 2020, 9:30 AM IST
ہریانہ کی بی جے پی کی مخلوط حکومت میں وزیر رنجیت چوٹالہ نے دہلی تشدد پر نہایت شرم ناک اور غیر ذمہ دارانہ بیان دیا ہے۔ وزیر نے کہا کہ ’’دنگے تو ہوتے رہتے ہیں۔ پہلے بھی ہوتے رہے ہیں، ایسا نہیں ہے! یہ تو زندگی کا حصہ ہیں، جو ہوتے رہتے ہیں۔‘‘
Published: 27 Feb 2020, 9:30 AM IST
دہلی تشدد کے معاملہ پر کانگریس کی صدر سونیا گاندھی اور سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ سمیت پارٹی کے قدآور رہنماؤں نے آج راشٹرپتی بھون پہنچ کر صدر جمہوریہ کو مکتوب سونپا۔ صدر سے ملاقات کے بعد سونیا گاندھی اور منموہن سنگھ نے میڈیا سے بات کی۔
Published: 27 Feb 2020, 9:30 AM IST
سونیا گاندھی نے کہا کہ تشدد میں متعدد لوگوں کی جانوں کا ضیائع ہوا ہے اور املاک کا بھاری نقصان ہوا ہے۔ انہوں نے صدر سے مطالبہ کیا کہ وزیر داخلہ امت شاہ کو فوری طور پر عہدے سے برطرف کر دیا جائے۔
صدر کو دیئے گئے میمورنڈم کو پڑھتے ہوئے کانگریس صدر نے کہا، ’’مرکزی حکومت اور دہلی حکومت اس تشدد پر خاموش تماشائی بنی ہوئی ہیں، جس سے جان و مال کا بہت بڑا نقصان ہوا ہے۔ ہم آپ (صدر) سے شہریوں کی جان، آزادی اور املاک کے تحفظ کی درخواست کرتے ہیں۔‘‘
دریں اثنا، سابق منموہن سنگھ نے امت شاہ کو تاکید کی کہ وہ راج دھرم کا پالن (حکمرانی کے فرائض کو بہتر طریقہ سے انجام دینے) کریں۔ انہوں نے کہا کہ دہلی میں ہوئے تشدد کے لئے امت شاہ ذمہ دار ہیں اور مرکزی حکومت پوری طرح ناکام ثابت ہوئی ہے۔
Published: 27 Feb 2020, 9:30 AM IST
دہلی کے ایل این جے پی (لوک نائک جے پرکاش) اسپتال میں ایک اور شخص زخموں کی تاب نہ لا سکا اور دم توڑ دیا۔ اس کے ساتھ ہی شمال مشرقی دہلی میں ہونے والے فسادات میں ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد بڑھ کر 33 ہو گئی ہے۔
Published: 27 Feb 2020, 9:30 AM IST
دہلی میں بڑے پیمانے پر ہونے والے تشدد اور ہلاکتوں پر کانگریس کی طرف سے شدید رد عمل کا اظہار کیا جا رہا ہے اور حکومت کو اس کی ناکامی پر ہدف تنقید بنایا جا رہا ہے۔ دریں اثنا، کانگریس صدر سونیا گاندھی اور سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ راشٹرپتی بھون پہنچے ہیں جہاں وہ صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند کو مکتوب پیش کریں گے۔
Published: 27 Feb 2020, 9:30 AM IST
دہلی تشدد میں ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد بڑھ کر 32 ہو گئی ہے۔
Published: 27 Feb 2020, 9:30 AM IST
شمال مشرقی دہلی کے علاقوں میں تازہ تصاویر منظر عام پر آئی ہیں۔ فی الحال ان علاقوں میں امن و امان کا ماحول نظر آ رہا ہے اور بڑی تعداد میں پولیس فورس یہاں تعینات ہے۔
دہلی کے چاند باغ، بھجن پورہ، کھجوری خاص اور سیلم پور میں امن کا ماحول ہے۔ کچھ تشدد زدہ علاقوں میں اب صفائی کا کام جاری ہے۔
Published: 27 Feb 2020, 9:30 AM IST
دہلی تشدد پر اقوام متحدہ جنرل سکریٹری کے ترجمان اسٹیفن دجارک نے کہا، ’’سکریٹری جنرل دہلی میں مظاہروں کے بعد ہلاکتوں کی اطلاعات پر بہت غمزدہ ہیں۔ جیسا کہ دیگر اسی طرح کے معاملات پر وہ کرتے ہیں انہوں نے تشدد پر زیادہ سے زیادہ تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی ہے تاکہ تشدد کو روکا جا سکے۔
Published: 27 Feb 2020, 9:30 AM IST
گرو تیغ بہادر (جی ٹی بی) اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ (ایم ایس) سنیل کمار گوتم نے کہا ہے کہ یہاں پر ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 30 ہو گئی ہے۔
Published: 27 Feb 2020, 9:30 AM IST
دہلی میں ہونے والے تشدد میں ہلاکتوں کی تعداد 28 ہوگئی ہے اور دہلی ہائی کورٹ میں اس معاملے پر آج پھر سے سماعت ہوگی۔ پولیس کو دہلی ہائی کورٹ میں سیاسی رہنماؤں کے اشتعال انگیز بیانات سے متعلق ایف آئی آر درج کرنے پر بھی جواب دینا ہے۔
گزشتہ روز دہلی تشدد کی سماعت کرنے والے جج جسٹس مرلیدھر کا تبادلہ کر دیا گیا ہے اور اب اس معاملے کی سماعت چیف جسٹس ڈی این پٹیل کی سربراہی والی بنچ کرے گی۔
Published: 27 Feb 2020, 9:30 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 27 Feb 2020, 9:30 AM IST
تصویر: پریس ریلیز