دہلی کی ایک عدالت نے جامعہ ملیہ اسلامیہ کی طالبہ اور سماجی کارکن صفورہ زرگر کو عیدالاضحیٰ کے موقع پر کشمیر واقع کشتواڑ میں اپنے آبائی شہر جانے کی اجازت دے دی ہے۔ ایڈیشنل سیشن جج نوین گپتا نے راجدھانی دہلی کو چھوڑنے کی اجازت دیتے ہوئے درخواست دہندہ کو آفیشیل ای میل کے ذریعہ سے جانچ افسر کو اپنے سفر کا خاکہ پیش کرنے کی ہدایت دی۔
Published: undefined
صفورہ کے وکیل کا کہنا ہے کہ انھیں 23 جون 2020 کو دہلی ہائی کورٹ کے ذریعہ مستقل ضمانت دی گئی تھی اور ضمانت کی ایک شرط یہ تھی کہ اگر عرضی گزار قومی راجدھانی دہلی کو چھوڑنا چاہتی ہے تو متعلقہ عدالت سے اجازت ضروری ہے۔ وکیل کا کہنا ہے کہ صفورہ اس وقت دہلی میں اپنی سسرال میں مقیم ہے۔ عید الاضحیٰ کا تہوار 10 جولائی کو منایا جانا ہے اور تہوار کے لیے ان کا پورا کنبہ اور سسرال والے اپنے آبائی شہر کشتواڑ میں ہوں گے۔
Published: undefined
انھوں نے کہا کہ ’’چونکہ عرضی گزار/ملزم کا آبائی وطن اور ان کے شوہر کشتواڑ میں ہیں، اس لیے عید الاضحیٰ کا تہوار وہیں منایا جائے گا۔‘‘ وکیل نے مزید کہا کہ عرضی دہندہ ہائی کورٹ کے حکم کے مطابق ضمانت کی دیگر سبھی شرطوں پر عمل کر رہی ہے۔ عرضی دہندہ نے اس معاملے میں سبھی گزشتہ سماعتوں میں حصہ لیا ہے اور مستقبل کی سماعت میں بھی حصہ لینے کا وعدہ کرتی ہے۔
Published: undefined
عدالت نے پیر کے روز جاری اپنے حکم میں صفورہ زرگر کو اس کی لوکیشن گوگل میپس کے ذریعہ شیئر کرنے کی بھی ہدایت دی ہے۔ ایسا اس لیے تاکہ جانچ افسران اس جگہ کی تصدیق کر سکیں جہاں وہ جا رہی ہے۔ جج نے صفورہ کو 7 جولائی سے 31 جولائی تک سفر کرنے کی اجازت دیتے ہوئے یکم اگست کو آگے کی کارروائی میں شامل ہونے کی ہدایت دی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
ویڈیو گریب