لکھنؤ: سپریم کورٹ کے فیصلہ کے بعد بابری مسجد کی زمین کے بدلے میں سرکار کی طرف سے دی گئی 5 ایکڑ زمین پر تعمیر ہو رہی دھنی پور مسجد بننے سے قبل ہی تنازعہ میں آ گئی ہے۔ دہلی کی رہائشی دو بہنوں نے سنی سنٹرل وقف بورڈ کو الاٹ کی گئی زمین پر اعتراض ظاہر کرتے ہوئے الہ آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا ہے۔ الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ اس پر 8 فروری کو سماعت کرے گی۔
Published: 04 Feb 2021, 1:11 PM IST
جن دو بہنوں نے دھنی پور کی مجوزہ مسجد کے خلاف عرضی دائر کی ہے ان کے نام رانی کپور عرف رانی بلوجا اور رما رانی پنجابی ہیں۔ دونوں بہنوں نے عرضی میں کہا ہے کہ ان کے والد گیان چندر پنجابی 1947 میں تقسیم ہند کے دوران پنجاب سے ہندوستان آئے تھے اور فیض آباد (موجودہ ایودھیا) ضلع میں آباد ہو گئے تھے۔
Published: 04 Feb 2021, 1:11 PM IST
انہوں نے دعوی کیا کہ ان کے والد کو دھنی پور گاؤں میں پانچ سال کے لئے محکمہ نزول نے 28 ایکڑ اراضی الاٹ کی تھی، جو اس سے بھی زیادہ عرصے تک ان کے پاس رہی۔ درخواست گزاروں نے بتایا کہ بعد میں ان کے نام محصول کے ریکارڈ میں درج کر دیئے گئے۔ حالانکہ ان کے ناموں کو ریکارڈ سے حذف کر دیا گیا، لیکن ان کے والد نے ایڈیشنل کمشنر ایودھیا کے سامنے اپیل دائر کی، جس کے بعد نام ریکارڈ میں دوبارہ شامل ہو گئے۔
Published: 04 Feb 2021, 1:11 PM IST
عرضی گزاروں نے مزید دعوی کیا کہ بندوبست افسر نے کارروائی کے دوران ایک بار پھر ان کے والد کا نام ریکارڈ سے حذف کردیا۔ دونوں بہنوں نے کہا کہ بندوبست افسر کے حکم کے خلاف سیٹلمنٹ آفیسر صدر، ایودھیا کے پاس اپیل دائر کی گئی، لیکن درخواست پر غور کیے بغیر ہی حکام نے ان کی 28 ایکڑ اراضی میں سے مسجد تعمیر کے لئے پانچ ایکڑ اراضی وقف بورڈ کے نام الاٹ کر دی۔
Published: 04 Feb 2021, 1:11 PM IST
عرضی گزاروں نے مطالبہ کیا ہے کہ جب تک تنازعہ سیٹلمنٹ آفیسر کے سامنے زیر التواء ہے، اس وقت تک حکام کو سنی وقف بورڈ کو اراضی کی منتقلی سے روک دیا جائے۔ ریاستی حکومت نے رام جنم بھومی بابری مسجد کیس میں نومبر 2019 میں سپریم کورٹ کی ہدایت کے مطابق دھنی پور گاؤں میں سنی وقف بورڈ کو پانچ ایکڑ اراضی مسجد کی تعمیر کے لئے الاٹ کر دی ہے۔
Published: 04 Feb 2021, 1:11 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 04 Feb 2021, 1:11 PM IST
تصویر: پریس ریلیز