قومی خبریں

دہلی فساد: 107 چھوٹے تاجروں کی بازآبادکاری کے لیے جمعیۃ نے 25 لاکھ روپے تقسیم کیے

مولانا محمود مدنی نے کہا کہ جمعیۃ علماء فساد متاثرین کے حقیقی مسائل کو حل کرنے کی کوشش کر رہی ہے، دہلی فساد متاثرین کے گھروں کی تعمیر کے علاوہ ان کی معاشی بازآبادکاری پر بھی کام ہو رہا ہے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

نئی دہلی: مشرقی دہلی فساد میں اپنا آشیانہ، اپنی تجارت اور دکان کھو دینے والے ایسے بہت سارے لوگ ہیں جو اس کے بعد لاک ڈاؤن کی دوہری مار کا سامنا کر رہے ہیں، جمعیۃ علماء ہند نے ان کے زخموں پر مرہم رکھنے کا سلسلہ جاری رکھا ہے۔ جمعیۃ علماء ہند کی جانب سے تین مرحلوں میں ایک سو سات چھوٹے تاجروں کے درمیا ن پچیس لاکھ اڑسٹھ ہزار روپے (25,68000) بذریعہ چیک تقسیم کیے ہیں۔ جمعیۃ علماء ہند کی جانب سے جاری کردہ پریس ریلیز کے ذریعے یہ اطلاع دی گئی۔

Published: undefined

مستفیدین میں کیرانا شاپ، سیلون، سبزی دکان، سلائی سینٹرس، الیکٹرانک شاپ، فرنیچرس شاپ، لیڈیز پرس، چکن شاپ سمیت درجنوں تجارت سے جڑے لوگ ہیں جن کی دکانیں فسادیوں نے جلا کر راکھ کردی تھی۔ جمعیۃ علماء ہند کی اس مہم میں مجیدیہ ہاسپٹل جامعہ ہمدرد کے ڈاکٹر صاحبان نے بھی اپنی طرف سے تعاون پیش کیا ہے۔

Published: undefined

جمعیۃ علماء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا محمود مدنی نے کہا کہ جمعیۃ علماء فساد متاثرین کے حقیقی مسائل کو حل کرنے کی کوشش کر رہی ہے، دہلی فساد متاثرین کے گھروں کی تعمیر کے علاوہ ان کی معاشی بازآبادکاری پر بھی کام ہورہا ہے، لاک ڈاؤن میں ان تک راشن کٹس، تازہ سبزیاں بھی پہنچائی جارہی ہیں۔

Published: undefined

انہوں نے کہا کہ جمعیۃ علماء کی روایت رہی ہے کہ متاثرین کی عارضی امداد کے علاوہ ان کی اصل پریشانیوں کا بھی تدارک کیا جائے، اگر ان کا گھر تباہ ہوا ہے اور اسے تعمیر کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتے تو ان کے لیے گھر بنوایا جائے، تجارت متاثر ہوئی ہے تو اس کی بازآبادکاری کی جائے، فساد میں اگر کوئی بے سہارا ہوا ہے تو اس کے لئے امداد کی مستقل راہ نکالی جائے۔

Published: undefined

ضرورت مندوں کو آج جب تیسرے مرحلے میں چیک دیا جارہا تھا تو اس وقت جمعیۃ علماء ہند کے سکریٹری مولانا حکیم الدین، مولانا جمال قاسمی، مولانا داود امینی، مولانا عرفان قاسمی، مولانا غیور قاسمی اور شیووہار کے مقامی ذمہ داران مولانا آصف مظاہری، صابر بھائی، رحمن بھائی، داؤد بھائی بنارسی اور ان کی ٹیم موجود تھی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined