نئی دہلی: بھارتیہ جنتا پارٹی نے اپنے آفیشل سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر کانگریس لیڈر راہل گاندھی کی ایک قابل اعتراض تصویر شیئر کی ہے جس پر پارٹی میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔ پارٹی لیڈران اور کارکنان کا کہنا ہے کہ بی جے پی راہل گاندھی کی ’بھارت جوڑو یاترا‘ سے بوکھلائی ہوئی ہے اس لیے اس طرح کی حرکتوں پر اتر آئی ہے۔
دہلی کانگریس نے اس معاملے پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر ارویندر سنگھ لولی کی قیادت میں جمعہ کو ہزاروں ناراض کارکنان نے بی جے پی ہیڈ کوارٹر کا گھیراو کیا۔
Published: undefined
کانگریس کارکنان کے ہاتھوں میں ’’دہن کرو راون کی لنکا، بھیا راہل، بہن پرینکا اور راہل جی نے ’اڈانی‘ پر سوال اٹھائے اس لئے صاحب بوکھلائے، راہل گاندھی جی کی بے عزتی برداشت نہیں کریں گے کے نعروں والی تختیاں اور پارٹی کے جھنڈے ہاتھوں میں لے رکھے تھے۔‘‘
ارویندر سنگھ لولی نے ناراض مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ رامچرت مانس سندرکانڈ میں بھگوان رام کے جذبات کی عکاسی کرنے والے دوہے ”نرمل مان جان سو موہی پاوا، موہی کپت چھل چھور نہ بھاوا“ کو دوہراتے ہوئے کہاکہ بھگوان رام دل میں پیار و محبت رکھنے والے شخص سے محبت کرتے ہیں اور جھوٹ بولنے والے اور دھوکہ دینے والے لوگوں کو بھگوان رام بھی پسند نہیں کرتے ہیں۔
Published: undefined
ارویندر سنگھ لولی نے راہل گاندھی کو بھگوان رام کا پیروکار بتاتے ہوئے کہا کہ بی جے پی بھگوان رام کو ووٹوں کے لیے استعمال کرتی ہے اور راہل گاندھی بھگوان رام پر سچا یقین رکھتے ہیں۔ اس لیے مودی حکومت اور بی جے پی کو معافی مانگنی چاہیے اور رام چرت مانس پڑھنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ راہل گاندھی کی مقبولیت میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے اور لوگ راہل گاندھی کے خیالات سے متاثر ہو رہے ہیں ۔تاہم مودی حکومت اور بی جے پی سبھی طبقات اور مذاہب کے لوگوں میں راہل کی مقبولیت سے خوفزدہ ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جس طرح سے راہل گاندھی غریب طبقوں تک خاص طور پر ان کے کاروباری مقامات پر پہنچ رہے ہیں، اس سے ایک بار پھر ملک کے عام لوگوں سمیت کاروباری طبقے میں کانگریس کے تئیں اعتماد پیدا ہوا ہے۔
Published: undefined
اس موقع پر جیسے ہی ہزاروں ناراض کانگریس کارکنان راجیو بھون سے بی جے پی ہیڈکوارٹر کا گھیراﺅ کرنے نکلے درمیان میں ہی پولیس نے آگے جانے سے روک دیا اور پولیس کے ساتھ کارکنان کی گہما گہمی بھی ہوئی۔ اس موقع پر لولی کے علاوہ سبھاش چوپڑا، ہارون یوسف، رمیش کمار، مسز کرشنا تیرتھ، ہارون یوسف، راجکمار چوہان، کرن والیا، ڈاکٹر نریندر ناتھ، منگترام سنگھل، رماکانت گوسوامی، منیش چترتھ، دیویندر یادو،الکا لامبا اور مکیش شرما نے بھی خطاب کیا۔
Published: undefined
بی جے پی پر سیدھا حملہ کرتے ہوئے لولی نے کہاکہ اگر بی جے پی نے چوتھے درجے کی سیاست بند نہیں کی تو ایک دن ایسا وقت آئے گا جب ملک اور دہلی کے لوگ بی جے پی کو سڑکوں پر گھیر لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اگر بی جے پی میں ذرہ برابر بھی اخلاقیات باقی ہے تو انہیں اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم سے اس قابل اعتراض پوسٹ کو ہٹا دینا چاہئے اور ملک کے عوام سے معافی مانگنی چاہئے۔
Published: undefined
مکیش شرما نے کہا کہ پولیس کی جانب سے کارکنوں کو کئی مقامات پر احتجاج میں آنے سے روکنے کے باوجود ہزاروں لوگوں کا بی جے پی ہیڈکوارٹر کے گھیراؤ میں ہوئے مظاہرے میں شامل ہونا اس بات کا واضح اشارہ ہے کہ بی جے پی دہلی میں اپنا اعتماد کھو چکی ہے۔دہلی اور ملک کے لوگ بی جے پی کی نفرت اور منفی سیاست سے تنگ آچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس اس مسئلہ پر خاموش نہیں رہے گی اور اگر ضرورت پڑی تو دہلی میں چکہ جام کیا جائیگا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined