قومی خبریں

نشہ ہی نشہ: دہلی پولیس نے ممبئی واقع بندرگاہ سے پکڑی 1800 کروڑ روپے کی نشیلی اشیاء، 2 افغانی شہری گرفتار

دہلی پولیس کی اسپیشل سیل نے ممبئی کے نوا شیرا بندرگاہ پر چھاپہ ماری کر ایک کنٹینر برآمد کیا ہے جس میں کروڑوں روپے کی ہیروئن کوٹیڈ ملیٹھی بھری ہوئی تھی۔

دہلی پولیس، تصویر آئی اے این ایس
دہلی پولیس، تصویر آئی اے این ایس 

نشیلی اشیاء کی برآمدگی کی خبریں لگاتار سامنے آ رہی ہیں، اور اس سلسلے میں ایک بڑی خبر یہ سامنے آ رہی ہے کہ ممبئی واقع بندرگاہ سے تقریباً 1800 کروڑ روپے کی نشیلی اشیاء کے ساتھ دو افغانیوں کو پکڑا گیا ہے۔ یہ کامیابی دہلی پولیس کی اسپیشل سیل کو ملی ہے، اور دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ یہ دہلی پولیس کے ذریعہ نشیلی اشیاء کی اب تک کی سب سے بڑی برآمدگی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اسپیشل سیل نے ممبئی کے نوا شیرا بندرگاہ پر چھاپہ ماری کر ایک کنٹینر برآمد کیا ہے جس میں کروڑوں روپے کی ہیروئن کوٹیڈ ملیٹھی بھری تھی۔

Published: undefined

موصولہ اطلاعات کے مطابق دہلی پولیس کی اسپیشل سیل نے کچھ دنوں پہلے 2 افغانی شہریوں کو گرفتار کیا تھا۔ ان دونوں نے ’نارکو ٹیرر‘ کا انکشاف کیا۔ ان کی نشاندہی پر اسپیشل سیل کی ٹیم نے 1200 کروڑ کی ڈرگس برآمد کی تھی۔ جب ان دونوں غیر ملکی شہریوں سے طویل پوچھ تاچھ کی گئی تو انھوں نے بتایا تھا کہ ممبئی کی بندرگاہ پر بھی ایک کنٹینر میں ڈرگ موجود ہے۔ اسی جانکاری کی بنیاد پر دہلی پولیس کی اسپیشل سیل کی ٹیم دونوں ملزمین کو لے کر ممبئی کے نوا شیرا بندرگاہ پر پہنچی اور وہاں چھاپہ ماری کر ایک کنٹینر سے 20 ٹن سے زیادہ ہیروئن کوٹیڈ ملیٹھی برآمد کر لی۔

Published: undefined

میڈیا رپورٹس میں بتایا جا رہا ہے کہ دہلی پولیس ڈی سی پی کشواہا کی قیادت میں اس آپریشن کو انجام دیا گیا۔ ان کی ٹیم میں اے سی پی للت موہن نیگی، ہردے بھوشن اور انسپکٹر ونود بڈولا جیسے تیز طرار افسر شامل تھے۔ اس ٹیم نے 21-2020 میں سب سے زیادہ ڈرگس پکڑی ہے، اور جن میں بیشتر معاملے ’نارکو ٹیرر‘ کے ہیں۔ حیرت انگیز بات یہ ہے کہ ممبئی بندرگاہ پر موجود اس کنٹینر کو نارکوٹکس بیورو اور ڈی آر آئی کی ٹیم نے کئی بار چیک کیا تھا، لیکن وہ لوگ اس نشیلی اشیاء سے انجان رہے۔ دہلی پولیس نے جب اس کنٹینر کو دیکھا تو نشیلی اشیاء سمیت اسے دہلی لے آئی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined