نئی دہلی: یوم جمہوریہ کے موقع پر دہلی میں کسان ٹریکٹر مارچ کے دوران ہوئے تشدد کے معاملے میں پولیس نے کارروائی شروع کر دی ہے۔ دہلی پولیس کے مطابق اس معاملے میں اب تک 22 ایف آئی آر درج کی جا چکی ہیں۔ مشرقی رینج میں اب تک 5 ایف آئی آر درج کی جا چکی ہیں۔ دہلی پولیس کے مطابق گزشتہ روز آئی ٹی او علاقے میں کسانوں کی ٹریکٹر ریلی کے دوران ہونے والے تشدد کے سلسلے میں آئی پی پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ نامعلوم مظاہرین سمیت اس کسان کے خلاف بھی ایف آئی آر درج کی گئی ہے جس کی ٹریکٹر الٹنے کے سبب موت ہو گئی تھی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ جیسے جیسے معاملات سامنے آ رہے ہیں اور شکایات موصول ہو رہی ہیں اس کے حساب سے مزید ایف آئی آر درج کی جائیں گی۔
Published: undefined
ایف آئی آر درج کرنے کے ساتھ ہی دہلی پولیس مختلف مقامات پر نصب سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج کو کھنگال رہی ہے اور اس کے ذریعہ مظاہرین کی شناخت میں مصروف ہے۔ اطلاعات کے مطابق لال قلعہ، نانگلوئی، مکربا چوک، وسطی دہلی میں سی سی ٹی وی کیمروں سے فوٹیج نکالنے کے لئے اسپیشل سیل و کرائم برانچ کی مدد بھی لی جا رہی ہے۔
Published: undefined
پولیس پر حملہ کرنے والوں، لال قلعہ پر چڑھ کر پرچم لہرانے والے، سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے والے۔ اطلاعات کے مطابق پولیس ان کسان رہنماؤں کی بھی شناخت کر رہی ہے جنہوں نے مظاہرین کو طے شدہ راستے سے وسطی دہلی جانے کے لئے اکسایا تھا۔
Published: undefined
یوم جمہوریہ کے موقع پر ہنگامہ آرائی کے بعد وزارت داخلہ نے دہلی کے کچھ علاقوں میں انٹرنیٹ بند کر دیا ہے۔ دوسری طرف، متحدہ کسان مورچہ کا کہنا ہے کہ ان کا تشدد سے کوئی لینا دینا نہیں، شرپسند ٹریکٹر ریلی میں شامل ہوئے اور انہوں نے ہی یہ ہنگامہ آرائی کی۔
Published: undefined
خیال رہے کہ یوم جمہوریہ کے موقع پر ٹریکٹر مارچ کے دوران کسان دہلی میں داخل ہوئے تھے۔ کسانوں نے پولیس کی بندشیں توڑ دی تھیں۔ پولیس نے کسانوں کو قابو میں کرنے کے لئے آنسو گیس کے گولے داغے اور طاقت کا استعمال کیا۔ اس دوران دہلی کی متعدد سڑکیں مسدود ہوگئیں۔ خاص طور پر آئی ایس بی ٹی کا پورا علاقہ جام تھا اور مظاہرین نے لال قلعہ پر پرچم لہرا دیا۔ کسانوں کے ٹریکٹر مارچ کے لئے دہلی پولیس نے راستہ طے کیا تھا لیکن کسان مقررہ راستے کے خلاف جاتے ہوئے دہلی میں داخل ہوگئے تھے۔ اس کے بعد پولیس اور کسانوں کے مابین زبردست تصادم ہوا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز