نئی دہلی: دارالحکومت میں نظم و نسق بنائے رکھنے اور دن رات لوگوں کی حفاظت میں مامور پولس اہلکاروں نے منگل کو انصاف اور اپنی حفاظت کو یقینی بنانے کی مانگ کو لے کر پولس ہیڈکوارٹر کے سامنے مظاہرہ کیا۔
دہلی کے تیس ہزاری کورٹ کے باہر گزشتہ ہفتہ کو پولس اور وکلاء کے درمیان پرتشدد جھڑپ کے معاملہ نے آج ایک نیا موڑ لے لیا جب سیاہ پٹی باندھے پولس اہلکاروں نے مظاہرہ میں شرکت کی۔ یہاں کی تمام عدالتوں کے وکیل پیر کو اس واقعہ کے خلاف احتجاج و مظاہرہ کر رہے تھے وہیں آج دہلی پولس ہیڈکوارٹر کے باہر پولس اہلکار احتجاج وا مظاہرہ کر رہے تھے۔
Published: 05 Nov 2019, 2:13 PM IST
بڑی تعداد میں دہلی پولس کے جوان سیاہ پٹی باندھ کر ہیڈ کوارٹر کے باہر اکٹھا ہوئے اور اپنے لئے انصاف کا مطالبہ کر رہے تھے۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ بھی وردی کے پیچھے ایک انسان ہیں، ان کا بھی خاندان ہے۔ ان کے مصائب کوئی کیوں نہیں سمجھتا؟
Published: 05 Nov 2019, 2:13 PM IST
مظاہرہ کر رہے پولس جوانوں کا کہنا ہے کہ ان کے ساتھ زیادتی ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم پرامن طریقے سے احتجاج و مظاہرہ کرکے پولس کمشنر کے سامنے اپنی بات رکھیں گے۔ مظاہرہ کر رہے پولس اہلکاروں کا کہنا ہے کہ انہیں وردی پہننے میں ڈر لگ رہا ہے کیونکہ وردی دیکھتے ہی وکیل پولس جوانوں کو پیٹ رہے ہیں۔
Published: 05 Nov 2019, 2:13 PM IST
قابل غور ہے کہ پارکنگ کے سلسلہ میں ہونے والےمعمولی تنازعہ کے بعد ہفتے کے روز دوپہر کو تیس ہزاری عدالت کے احاطے میں وکلا اور پولس کے درمیان جھڑپ میں 21 پولس اہلکار اور آٹھ وکیل زخمی ہو گئے تھے جبکہ 17 گاڑیوں میں توڑ پھوڑ کی گئی تھی۔ تاہم وکلا نے دعوی کیا تھا کہ پولس نے جو اعداد و شمار بتائے ہیں اس سے زیادہ تعداد میں ان کے ساتھی زخمی ہوئے ہیں۔
Published: 05 Nov 2019, 2:13 PM IST
دہلی میں وکلاء کی جانب سے ایک روزہ عدالت کے بائیکاٹ کے درمیان پیر کو سپریم کورٹ کے وکلاء نے بھی تیس ہزاری کورٹ میں ہونے والی پرتشدد جھڑپوں کے خلاف سپریم کورٹ کے باہر مظاہرہ کیا اور وکلاء کے ساتھ اظہار یکجہتی کا اظہار کیا۔ سپریم کورٹ کے وکلاء نے ہفتہ کو واقعہ میں زخمی وکلاء کو 10-10 لاکھ روپے دینے اور پولیس اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
Published: 05 Nov 2019, 2:13 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 05 Nov 2019, 2:13 PM IST
تصویر: پریس ریلیز