آج دہلی پولیس نے بی جے پی رکن پارلیمنٹ برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف پہلوانوں کے جنسی استحصال معاملے پر چارج شیٹ داخل کر دیا۔ اس چارج شیٹ میں ڈبلیو ایف آئی چیف برج بھوشن کو کلین چٹ دی گئی ہے جس پر خاتون پہلوانوں میں مایوسی ہے۔ ساتھ ہی پہلوانوں کی حمایت میں کھڑے لوگ بھی حیران ہیں کہ آخر برج بھوشن کو کلین چٹ کیسے مل گئی۔ اس معاملے میں کانگریس نے شدید رد عمل ظاہر کرتے ہوئے دہلی پولیس کو کٹہرے میں کھڑا کر دیا ہے۔
Published: undefined
کانگریس ترجمان سپریا شرینیت نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ جس طرح سے دہلی پولیس نے برج بھوشن معاملے میں کام کیا ہے، اس سے اس پر اعتبار گھٹا ہے اور لوگوں کا اس سے بھروسہ کم ہوا ہے۔ کانگریس لیڈر نے نامہ نگاروں سے کہا کہ ’’دہلی پولیس نے بھرج بھوشن کے خلاف 1000 صفحات کا فرد جرم داخل کیا ہے، جس میں 500 صفحات میں اسی بات کا ذکر ہے کہ اسے کلین چٹ کیوں دی گئی اور اس پر لگے پاکسو کو کس بنیاد پر ہٹایا گیا ہے۔‘‘
Published: undefined
سپریا شرینیت نے جمعرات کے روز پارٹی ہیڈکوارٹر میں منعقد اس پریس کانفرنس میں مرکزی حکومت پر حملہ آور ہوتے ہوئے کہا کہ ’’ایک نابالغ لڑکی نے ملزم برج بھوشن جیسے بڑے آدمی کے خلاف پاکسو کی شکایت درج کر جنسی استحصال کا الزام لگایا، لیکن اس کے بعد سارا نظام، پولیس، وزراء اور اراکین پارلیمنٹ کے ذریعہ مل کر برج بھوشن کو تحفظ فراہم کیا جاتا ہے۔ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ آج بی جے پی کا نعرہ ’بیٹی ڈراؤ-برج بھوشن بچاؤ‘ ہو گیا ہے۔‘‘
Published: undefined
کانگریس لیڈر نے کہا کہ پاکسو کی شکایت پر ملزم کو فوراً حراست میں لیا جاتا ہے، لیکن برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف کچھ نہیں ہوتا۔ وہ میڈیا میں انٹرویو دے کر میڈل کو 15 روپے کا بتاتا ہے، ریلیوں میں طاقت کا مظاہرہ کرتا ہے۔ دہلی پولیس 45 دن تک پوچھ تاچھ تک نہیں کرتی اور سپریم کورٹ کی مداخلت کے بعد ایف آئی آر درج ہوتی ہے۔ سپریا شرینیت نے وزیر برائے کھیل انوراگ ٹھاکر کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ انھیں بتانا چاہیے کہ آخر کیسے پتہ چلا کہ چارج شیٹ 15 تاریخ کو فائل ہو جائے گی۔ چارج شیٹ دہلی پولیس نے لکھی یا بی جے پی دفتر میں لکھی گئی۔ کمال تو یہ ہے کہ جن بیٹیوں کے ساتھ مودی جی تصویر کھنچواتے تھکتے نہیں تھے، آج ان بیٹیوں کے خلاف پوری طاقت جھونک دی گئی ہے۔
Published: undefined
کانگریس ترجمان نے الزام عائد کیا کہ مودی حکومت نے ہمیشہ ملزمین اور زانیوں کو تحفظ فراہم کرنے کا کام ہی کیا ہے۔ بی جے پی نے کلدیپ سنگھ سینگر، چنمیانند واقعہ، لکھیم پور واقعہ، اتراکھنڈ کی انکیتا، ہاتھرس کی گڑیا، ان سبھی معاملوں میں ملزمین کو تحفظ فراہم کیا ہے۔ اب صرف ملک کی عدلیہ پر ہی بھروسہ ہے اور پوری امید ہے کہ اس معاملے میں عدلیہ از خود نوٹس لے گی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined