ہندوستان میں کورونا قہر کے درمیان کئی لوگ ایسے بھی ہیں جو کورونا مریضوں کے لیے فرشتہ بن کر سامنے آئے ہیں۔ ایسے ہی لوگوں میں انڈین یوتھ کانگریس (آئی وائی سی) کے صدر بی وی شرینواس بھی شامل ہیں۔ لیکن مودی حکومت ایسے فرشتوں کی حوصلہ افزائی کرنے کی جگہ انھیں پریشان کرتی ہوئی نظر آ رہی ہے۔ دہلی پولس کے کچھ افسران جمعہ کو آئی وائی سی کے دفتر میں یہ جاننے کے لیے پہنچے کہ آئی وائی سی کورونا مریضوں کے لیے ضروری دوائیں، آکسیجن سلنڈر اور دیگر چیزیں کس طرح دستیاب کرا رہی ہے۔ آئی وائی سی اراکین کے مطابق دہلی پولس کرائم برانچ کی ٹیم کے کچھ افسران صبح تقریباً 11 بجے وسطی دہلی کے رائے سینا روڈ واقع آئی وائی سے دفتر پہنچے۔
Published: undefined
انڈین یوتھ کانگریس کے صدر شرینواس نے خبر رساں ادارہ آئی اے این ایس سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’افسران اس تعلق سے پوچھ تاچھ کرنے آئے تھے کہ ہم عدالت میں داخل عرضی کی بنیاد پر بحران میں لوگوں کی مدد کس طرح کر رہے ہیں۔‘‘ انھوں نے کہا کہ پولس کے ساتھ تفصیلات شیئر کر دی گئی ہے۔
Published: undefined
یوتھ کانگریس کارکنان کے مطابق پولس نے ان سے پوچھا کہ وہ کووڈ-19 وبا سے نبرد آزما لوگوں کے لیے آکسیجن سلنڈر، دوائیں، ایمبولنس خدمات کا مینجمنٹ اور کھانا کہاں سے لا رہے ہیں۔ واضح رہے کہ یوتھ کانگریس نے کووڈ سے متاثرہ لوگوں کی مدد کے لیے ہیش ٹیگ ایس او ایس آئی وائی سی مہم شروع کی ہوئی ہے۔
Published: undefined
دہلی پولس افسران کے ذریعہ کی گئی اس پوچھ تاچھ پر کانگریس نے مرکزی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ کانگریس ترجمان رندیپ سنگھ سرجے والا نے ٹوئٹ کر کے کہا کہ ’’مدد کرنے والے ساتھیوں اور یوتھ کانگریس صدر بی وی شرینواس کو دہلی پولس بھیج کورونا کے مریضوں کی مدد سے روکنا، مودی حکومت کا خطرناک چہرہ ہے، ایسے نفریں بدلے کی کارروائی سے نہ ہم ڈریں گے، نہ ہمارا جذبہ ٹوٹے گا، خدمت کا عزم مزید مضبوط ہوگا۔‘‘
Published: undefined
اس تعلق سے کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے بھی ایک ٹوئٹ کیا ہے جس میں ہیش ٹیگ آئی اسٹینڈ وِتھ آئی وائی سی کے ساتھ لکھا ہے کہ ’’بچانے والا ہمیشہ مارنے والے سے بڑا ہوتا ہے۔‘‘ اس پورے معاملے پر کانگریس لیڈر شکتی سنگھ گوہل نے کہا کہ ہمارے کارکنان کو ڈرایا جا رہا ہے، جو عام آدمی کی مدد کر رہے ہیں۔ حکومت کو پتہ چل گیا ہے کہ وہ بے نقاب ہو رہی ہے، وہ گجرات بی جے پی کے سربراہ کے ٹھکانے پر چھاپہ ماری کیوں نہیں کر رہے ہیں، جن کے پاس سے 5 ہزار ریمیڈیسیور ملا تھا۔
Published: undefined
واضح رہے کہ آئی وائی سی نے اپنے دفتر میں ایک ’وار روم‘ قائم کیا ہے جس میں سوشل میڈیا کے ذریعہ سے ملنے والی گزارشات سے نمٹنے کے لیے آکسیجن سلنڈر، دوائیاں، اہل خانہ کو کھانا اور ایمبولنس خدمات وغیرہ میں مدد کی جاتی ہے۔ یہاں قابل ذکر ہے کہ دہلی سے کانگریس کے سابق رکن اسمبلی مکیش شرما سے بھی کرائم برانچ نے کل پوچھ تاچھ کی تھی۔ اس سے پہلے دہلی پولس نے عآپ رکن اسمبلی دلیپ پانڈے سے پوچھ تاچھ کی تھی۔ اس دوران عآپ رکن اسمبلی دلیپ پانڈے نے مرکزی حکومت پر وبا کے دوران لوگوں کی مدد کرنے والوں کو پریشان کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز