نئی دہلی: دہلی پولس کمشنر امولیہ پٹنائک نے پولس ہیڈکوارٹر کے باہر مظاہرہ کر نے والے پولس اہلکاروں کو انصاف کا بھروسہ دلاتے ہوئے کام پر واپس آنے کی اپیل کی ہے۔ پٹنائک نے پولس اہلکاروں سے کہا کہ یہ وقت دہلی پولس کے لئے امتحان کی گھڑی ہے اور پولس والوں کی ساری شکایتیں دور کی جائے گی۔ دہلی پولس کے لئے یہ امتحان، توقع اور انتظار کا وقت ہے۔ حکومت اور دہلی کو عوام کو پولس والوں سے کافی توقع رہتی ہے کیونکہ ہم قانون کے رکھوالے ہیں۔ انتظار کی گھڑی ہے کیونکہ تیس ہزاری عدالت کے احاطے میں جو واقعہ ہوا ہے اس میں ہائی کورٹ کی جانب سے عدالتی تحقیقات کا حکم دیے گئے ہیں۔
Published: 05 Nov 2019, 4:51 PM IST
انہوں نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ تحقیقات میں انصاف ملے گا اور انتظار کرنے کی ضرورت ہے پولس کمشنر نے پولس اہلکاروں کے سمجھاتے ہوئے کہا کہ آپ کے دماغ میں جو خدشہ ہے اسے ہم سمجھ رہے ہیں۔ ہم قانون کے رکھوالے ہیں اور عوام کو ہم سے امید ہے اور ہمارا برتاؤ بھی اسی طرح کا ہونا چاہئے۔ انہوں نے پولس اہلکاروں کی تمام شکایات دور کرنے کا بھی یقین دلایا۔
Published: 05 Nov 2019, 4:51 PM IST
پٹنائک نے پولس اہلکاروں کو بھروسہ دلایا کہ وکلاء کے ساتھ پولس کی جھڑپ کے معاملے کو لے کر دہلی ہائی کورٹ کی پہل پر ایک عدالتی تحقیقات شروع کی جا رہی ہے اور ہمیں یقین رکھنا چاہئے کہ عدالتی جانچ صحیح طریقے سے ہوگی۔ غور طلب ہے کہ گذشتہ ہفتہ کو یہاں کی تیس ہزاری کورٹ میں دہلی پولس اور وکلاء کے درمیان پرتشدد جھڑپیں ہوئی تھی، پولس اہلکاروں کا الزام ہے کہ وکلاء نے پولس کے کئی جوانوں کو مارا پیٹا گیا اور ساتھ میں تیس ہزاری کورٹ احاطے میں کئی مقامات پر آگ زنی بھی کی۔
Published: 05 Nov 2019, 4:51 PM IST
وکلاء کی طرف سے پولس اہلکاروں کی پٹائی کے بہت سے ویڈیو وائرل بھی ہوئے ہیں۔ مختلف عدالتوں کے مظاہرے کرنے والے وکلاء نے کل بھی کچھ پولس اہلکاروں کے ساتھ مارپیٹ اور دھکا مکی کی تھی۔ پولس اہلکاروں کی اس پٹائی کی مخالفت میں ہی دہلی پولس ہیڈکوارٹر کے باہر پولس اہلکار احتجاج کر رہے ہیں۔ دوسری طرف وکیل بھی پیر سے ہڑتال پر ہیں۔
Published: 05 Nov 2019, 4:51 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 05 Nov 2019, 4:51 PM IST
تصویر: پریس ریلیز