آنے والے دنوں میں دہلی کے عوام کی پریشانیاں بڑھ سکتی ہیں کیونکہ دہلی کے افسران کا حکومت کے تئیں رخ سخت ہو تا جا رہا ہے۔ افسران کے ایک جوائنٹ فورم کی میٹنگ ہوئی جس میں فیصلہ لیا گیا کہ جب تک وزیر اعلی اروند کیجریوال اور نائب وزیر اعلی منیش سسودیا 19 اور20 کی درمیانی رات کو منتخب ارکان اسمبلی کے ذریعہ ان کی موجودگی میں چیف سکریٹری انشو پرکاش کے ساتھ ہوئی بد سلوکی کے لئے تحریری معافی نہیں مانگیں گے تب تک افسران کا احتجاج جاری رہے گا۔ افسران نے آج بھی بطور احتجاج پانچ منٹ کے لئے خاموشی اختیارکی۔ کیجریوال کابینہ کے وزیر راجندر پال گوتم نے افسران سے بات چیت کی کوشش کی تھی لیکن افسران نے واضح کر دیا کہ کسی بھی بات چیت کے لئے پہلے معافی ضروری ہے۔ راجندر پال گوتم حکومت کی جانب سے بات کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔
معاملہ کے حل کے لئے وزیر اعلی نے اپنے وزراء کے ہمراہ لیفٹیننٹ گورنر انل بیجل سے بھی ملاقات کی تھی لیکن اس کے بعد بھی کوئی فرق نہیں پڑا ۔ دہلی کے ایل جی انل بیجل نے اس ملاقات کے بعد چیف سکریٹری کے ساتھ ہوئی مبینہ بد سلوکی کی سخت الفاظ میں مزمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’’جمہوریت میں تشدد کے لئے کوئی جگہ نہیں ہے‘‘۔ ایل جی نے کیجریوال سے کہا تھا کہ حکومت چلانے کے لئے وہ افسران کے ساتھ تعلقات بہتر کریں۔ انل بیجل نے کل مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ سے ملاقات کی تھی اور تمام حالات سے ان کو آگاہ کیا تھا۔
افسران کے جوائنٹ فورم کا کہنا ہے کہ وزیر اعلی معافی مانگنے کے بجائے وہ اس واقعہ سے ہی منکر ہو رہے ہیں اور یہی نہیں بلکہ اس درمیان ایک اور رکن اسمبلی نےبھی افسران کے خلاف دھمکی سے بھرا بیان دیا۔ ادھر افسران کی نمائندہ پوجا گپتا نے کہا کہ ’’ہمارا احتجاج جاری رہے گا لیکن ہم کام کرتے رہیں گے اور اس بیچ ہم کام کی طرف سے لاپرواہ نہیں ہوئےہیں‘‘۔اگردہلی میں یہ جھگڑا چلتا رہا تو آنے والے دنوں میں کئی شعبوں کا کام متاثر ہوگا۔
Published: 26 Feb 2018, 9:05 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 26 Feb 2018, 9:05 PM IST
تصویر: پریس ریلیز