قومی خبریں

دہلی-این سی آر کی آلودگی: دہلی حکومت کا اعلیٰ سطحی اجلاس طلب، ’جی آر اے پی‘ کا پہلا مرحلہ نافذ

دہلی-این سی آر میں آلودگی میں اضافہ ہو رہا ہے اور مختلف علاقوں میں اے کیو آئی خطرے کے نشان کو عبور کر چکا ہے۔ دہلی حکومت نے جی آر اے پی کا پہلا مرحلہ نافذ کر دیا ہے اور ایک اعلیٰ سطحی اجلاس طلب کیا ہے

فضائی آلودگی، تصویر آئی اے این ایس
فضائی آلودگی، تصویر آئی اے این ایس 

دہلی اور پورے این سی آر میں آلودگی بڑھتی جا رہی ہے اور حالات خراب ہوتے جا رہے ہیں۔ مختلف علاقوں میں ایئر کوالٹی انڈیکس (اے کیو آئی) خطرے کے نشان کو عبور کر چکا ہے۔ خاص طور پر نوئیڈا، گریٹر نوئیڈا، غازی آباد اور دہلی کے کئی علاقوں میں اے کیو آئی 300 سے زیادہ ہو چکا ہے، جو ایک سنگین صورتحال کی نشاندہی کرتا ہے۔ اس کو مدنظر رکھتے ہوئے دہلی حکومت نے آج ایک اعلیٰ سطحی اجلاس طلب کیا ہے۔

Published: undefined

اس اجلاس کی صدارت دہلی کی وزیر اعلیٰ آتشی کریں گی اور تمام محکموں کے افسران اور وزراء اس میں شریک ہوں گے۔ اس کے ساتھ ہی پورے این سی آر میں گریڈیڈ رسپانس ایکشن پلان (جی آر اے پی یا گریپ) کا پہلا مرحلہ نافذ کر دیا گیا ہے، جو آج صبح 8 بجے سے مؤثر ہو گیا ہے۔

Published: undefined

دہلی کے وزیر ماحولیات گوپال رائے پہلے ہی ’ونٹر ایکشن پلان‘ جاری کر چکے ہیں، جس کے تحت ان کی وزارت آلودگی اور دھول کے نقصانات کو کم کرنے کے لیے مختلف مقامات پر کام کر رہی ہے۔ اس اجلاس میں گوپال رائے بھی شریک ہوں گے۔ دہلی حکومت نے بڑھتی آلودگی کے پیش نظر یکم جنوری تک آتشبازی اور پٹاخوں کے استعمال پر مکمل پابندی عائد کر دی ہے۔

Published: undefined

محکمہ موسمیات کی فراہم کردہ معلومات کے مطابق، دہلی کے آنند وہار علاقے میں اے کیو آئی 416 کی سطح پر پہنچ چکا ہے، جو سب سے خطرناک زمرے میں آتا ہے اور سانس لینے میں مشکلات کا باعث بن سکتا ہے۔

قومی دارالحکومت سمیت این سی آر کے تمام علاقوں میں فضائی معیار کے انتظامی کمیشن (سی اے کیو ایم) نے مسلسل بڑھتی آلودگی کے پیش نظر جی آر اے پی کا پہلا مرحلہ نافذ کر دیا ہے۔ اس کے تحت ہوٹلوں اور ریستورانوں میں کوئلہ اور لکڑی کے استعمال پر پابندی عائد کر دی گئی ہے اور کھلے میں کوڑا کرکٹ پھینکنا اور جلانا مکمل طور پر ممنوع قرار دیا گیا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined