نئی دہلی: کانگریس کے ریاستی صدر انیل چودھری نے دعویٰ کیا ہے کہ دہلی کے سماجی بہبود کے وزیر راجندر پال گوتم نے گزشتہ آٹھ سالوں میں اپنی وزارت کی کامیابیوں کے بارے میں اپنی رپورٹ میں حقائق کو غلط انداز میں پیش کیا ہے۔ ان میں بڑھاپے اور معذور افراد کی پنشن اسکیم سے متعلق رپورٹس اور چائلڈ کیئر اور اولڈ ایج ہومز میں معیاری بہتری کے دعوے شامل ہیں۔
Published: undefined
دہلی پردیش کانگریس کمیٹی (ڈی پی سی سی) کے سربراہ انیل چودھری نے کہا کہ دہلی کے وزیر نے جھوٹا کریڈٹ لینے کے لیے غلط دعوے پیش کیے ہیں۔ حالانکہ بیواؤں اور مستفید ہونے والوں کی پنشن کو ڈیجیٹائز کر دیا گیا ہے، لیکن اس سے انہیں کوئی فرق نہیں پڑتا، کیونکہ رقم ان تک نہیں پہنچ پا رہی ہے۔ جبکہ بہت سی فلاحی پنشن اسکیم مہینوں سے تاخیر سے چل رہی ہیں۔ لوگوں کو گمراہ کرنے کے لئے دہلی حکومت پر حملہ کرتے ہوئے، ڈی پی سی سی کے سربراہ انیل چودھری نے مزید کہا کہ شہر میں بڑھتی ہوئی آبادی کے باوجود 2018 سے پنشن لسٹ میں کوئی نیا نام شامل نہیں کیا گیا ہے۔
Published: undefined
انیل چودھری نے کہا کہ کانگریس کے دور حکومت کے مقابلے سماجی بہبود کی پنشن سے مستفید ہونے والوں کی تعداد آدھی رہ گئی ہے، کیونکہ دہلی حکومت نے پنشن کی تقسیم، نئے راشن کارڈ کے الاٹمنٹ وغیرہ کو روک دیا ہے۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال سے پنشن کوٹہ بڑھانے کے لیے کابینہ کی میٹنگ بلانے کی بھی درخواست کی ہے، کیونکہ حکومت نے یہ تعداد بڑھا کر 5.3 لاکھ کر دی ہے، فی الحال صرف 4.29 لاکھ پنشنرز ہیں۔ کانگریس لیڈر نے نئی شراب پالیسی پر بھی تنقید کی اور کہا کہ خواتین نئی لبرل شراب پالیسی کا شکار ہیں کیونکہ انہیں اپنے شرابی مرد ساتھیوں کے حملوں کا خمیازہ بھگتنا پڑتا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز