قومی خبریں

دہلی میں مہاجر مزدوروں کی حالت خراب، نہیں مل رہا کھانا اور راشن

سی پی ایم اور سیٹو کے ذریعہ کرائے گئے سروے کےمطابق دہلی کی عام آدمی پارٹی حکومت مہاجر مزدوروں کی مدد کو لے کر پوری طرح ناکام ہے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

دہلی میں سی پی ایم اور سیٹو تنظیم نے ٹیلی فون پر ایک سروے کیا ہے اور اس سروے سے جو معلومات حاصل ہوئی ہیں اس نے دہلی کی کیجریوال حکومت پر سوال کھڑے کر دیے ہیں۔ اس سروے میں سب سے زیادہ چونکانے والی بات یہ ہے کہ 65 فیصد مہاجر مزدوروں کو حکومت کی جانب سے کسی قسم کے کھانے سے متعلق کوئی مدد نہیں ملی ہے۔

Published: 27 Apr 2020, 2:40 PM IST

سروے سے ظاہر ہوتا ہے کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے جو مہاجر مزدور دہلی میں پھنس گئے ہیں ان کی حالت بہت خراب ہے اور ان کو عام آدمی پارٹی کی حکومت سے کوئی مدد نہیں مل پا رہی ہے۔ 8870 مزدوروں سے اس سروے کے سلسلے میں بات کی گئی اور اس سے پتہ لگا کہ زیادہ تر مزدوروں کے پاس نہ تو راشن کارڈ ہے اور نہ ہی آدھار کارڈ ہے۔ بہت سے مزدوروں کے پاس تو موبائل ریچارج کرانے تک کے پیسے نہیں ہیں۔

Published: 27 Apr 2020, 2:40 PM IST

سروے سے یہ حققیت بھی سامنے آئی کہ دہلی میں پھنسے زیادہ تر مہاجر مزدور گھر واپس جانا چاہتے ہیں کیونکہ ان کے پاس پسیے ختم ہو چکے ہیں۔ سروے میں حاصل ہوئیں کچھ حقیقتیں مندرجہ ذیل ہیں۔

  • 13 فیصد لوگ وہ ہیں جو اپنا کام کرتے ہیں اور ان کی آمدنی مختصر ہے اور یہ آمدنی بدلتی بھی رہتی ہے۔
  • 91 فیصد مہاجرین دہلی میں ماہانہ پندرہ ہزار یا اس سے کم کماتے ہیں۔
  • 27 فیصد مزدور اپنے گھر پیسے نہیں بھیج پائے کیونکہ ان کی بچت ختم ہو گئی تھی۔

Published: 27 Apr 2020, 2:40 PM IST

واضح رہے دہلی کی مہنگی زندگی کی وجہ سے یہاں کے مہاجر مزدوروں کی حالت بہت خراب ہے اور وہ جن حالات میں یہاں رہتے ہیں وہ بہت ہی بدتر ہیں۔ سروے سے یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ کیجریوال حکومت جتنا کہتی ہے اس کا کچھ حصہ بھی زمین پر نظر نہیں آتا۔

Published: 27 Apr 2020, 2:40 PM IST

سروے سے حاصل کچھ معلومات۔

  • 29 فیصد مہاجرین کے پاس چاول کا کوئی اسٹاک نہیں ہے
  • 51 فیصد مہاجرین کے پاس کوئی آٹا نہیں ہے
  • 52 فیصد مہاجرین کے پاس دالوں کا کوئی اسٹاک نہیں ہے
  • 54 فیصد مہاجرین کے پاس کھانے پکانے کا تیل نہیں ہے
  • 65 فیصد مہاجرین کو حکوت کی جانب سے راشن کے تعلق سے کوئی مدد نہیں ملی ہے
  • جن 35 فیصد مہاجرین کو راشن سے متعلق مدد ملی ہے اس میں 48 فیصد کا یہ کہنا ہے کہ وہ مدد معقول نہیں ہے

Published: 27 Apr 2020, 2:40 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 27 Apr 2020, 2:40 PM IST