نئی دہلی: دہلی پردیش کانگریس کمیٹی دفتر راجیو بھون میں آج دہلی کانگریس کے نومنتخب صدر دیویندر یادو کا دہلی خاتون کانگریس نے شاندار استقبال کیا۔ اس موقع پر خاتون کانگریس کی سینکڑوں کارکنان کے ساتھ ساتھ دہلی خاتون کانگریس کی نائب سربراہ، جنرل سکریٹری، ضلع صدور وغیرہ بھی موجود تھیں۔ علاوہ ازیں کانگریس کے دہلی انچارج جنرل سکریٹری دیپک بابریا کی موجودگی بھی دیکھنے کو ملی۔
Published: undefined
دہلی خاتون کانگریس کی صدر پشپا سنگھ نے دیویندر یادو اور دیپک بابریا کو مالا اور شال پہنا کر ان کا استقبال کیا اور دونوں لیڈران کو کانگریس کے نشان کے علاوہ آئین ہند کی تمہید والا میمنٹو بھی پیش کیا۔ اس موقع پر دیپک بابریا نے کہا کہ ’’مہیلا کانگریس کی خصوصی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ لوک سبھا انتخاب میں انڈیا اتحاد کے ساتوں امیدواروں کے حق میں تشہیر کریں اور ووٹرس، خصوصاً خواتین سے رابطہ قائم کریں۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ خاتون کانگریس کارکنان گھر گھر جا کر بوتھ سطح پر کانگریس کے ’نیائے پتر‘ میں موجود خواتین کے لیے انصاف کی دی گئی گارنٹیوں پر مشتمل فارم بھروائیں۔
Published: undefined
دہلی کانگریس صدر دیویندر یادو نے دفتر میں موجود سبھی کانگریس لیڈران و کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح مرکز کی تاناشاہ بی جے پی حکومت گزشتہ دس سالوں میں مہنگائی پر کنٹرول رکھنے میں ناکام رہی ہے، اس نے خواتین کی رسوئی کے بجٹ کو بگاڑ کر رکھ دیا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ جہاں گیس سلنڈر کی قیمتوں کے ساتھ دودھ، دہی، تیل، دالیں، مسالے، سبزیاں سمیت روز مرہ کے استعمال میں کام آنے والی چیزوں کی قیمتیں دوگنی اور چوگنی ہو گئی ہیں، اس سے خواتین کے لیے رسوئی کے بجٹ پر معاشی مار پڑی ہے۔
Published: undefined
دیویندر یادو کا کہنا ہے کہ لوک سبھا انتخاب کی تشہیر میں خاتون کارکنان کی ذمہ داری ہے کہ وہ بی جے پی کی خاتون مخالف سوچ، غریب مخالف پالیسی اور رسوئی مخالف اقدام کو گھر گھر جا کر سبھی ساتوں پارلیمانی حلقوں میں ہر ایک بوتھ تک پہنچائیں۔ دہلی کانگریس صدر کا کہنا ہے کہ خواتین ایک ایسی طاقت ہیں جو ہر کام کو ممکن بنا سکتی ہیں، خاتون کارکنان بی جے پی کی مرکزی حکومت کے خلاف ایک مہم چلا کر ان کی ناکامیوں کو لوگوں تک پہنچا سکتی ہیں۔ اس سے ووٹرس انڈیا اتحاد کے امیدواروں کی حمایت میں ووٹ ڈالنے کے لیے راغب ہوں گے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined