قومی خبریں

دہلی شراب پالیسی معاملہ: سنجے سنگھ کی درخواست ضمانت اور گرفتاری کو چیلنج کرنے والی عرضی پر سپریم کورٹ میں آج سماعت

دہلی شراب گھوٹالہ میں سنجے سنگھ کی درخواست ضمانت اور گرفتاری کے خلاف دائر عرضی پر سپریم کورٹ میں آج سماعت ہوگی۔ اہم گواہ دنیش اروڑہ نے اپنے پہلے بیانوں میں سنجے سنگھ کا نام نہیں لیا تھا

<div class="paragraphs"><p>سنجے سنگھ / آئی اے این ایس</p></div>

سنجے سنگھ / آئی اے این ایس

 

نئی دہلی: دہلی شراب پالیسی کیس میں ملزم سنجے سنگھ کی درخواست ضمانت اور گرفتاری کو چیلنج کرنے والی عرضی پر آج سپریم کورٹ میں سماعت ہوگی۔ پچھلی سماعت میں سنجے سنگھ کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل ابھیشیک منو سنگھوی نے کہا تھا کہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے اہم گواہ دنیش اروڑہ نے اپنے پہلے 9 بیانات میں سنجے سنگھ کا نام نہیں لیا تھا اور انہیں ڈیڑھ سال بعد گرفتار کیا گیا۔

سنگھوی نے عدالت میں کہا تھا کہ اپروور کی گواہی اس وقت تک قابل اعتماد نہیں ہے جب تک اس کی تصدیق نہ ہو جائے۔ سنجے سنگھ کا نام پہلی بار دنیش اروڑہ کے بیان میں آیا، جو 19 جولائی 2023 کو اپروور بنے۔ 164 کے بیان میں بھی نام نہیں لیا گیا۔ سنجے سنگھ نے ای ڈی کے خلاف (ہتک عزت) کی شکایت درج کرائی، اور پھر ای ڈی نے انہیں بغیر کسی سمن کے گرفتار کر لیا۔‘‘

Published: undefined

ہائی کورٹ نے 7 فروری کو سنگھ کی ضمانت کی عرضی کو مسترد کر دیا تھا لیکن ٹرائل عدالت کو ہدایت کی تھی کہ سماعت شروع ہونے کے بعد اس میں تیزی لائی جائے۔ سنجے سنگھ دہلی سے راجیہ سبھا کے لیے دوبارہ منتخب ہوئے ہیں۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے سنگھ کو اس معاملے میں 4 اکتوبر 2023 کو گرفتار کیا تھا۔

Published: undefined

دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال بھی دہلی شراب پالیسی سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں تہاڑ جیل پہنچ گئے ہیں۔ سنجے سنگھ، منیش سسودیا اور کے کویتا اس معاملے میں پہلے ہی جیل میں ہیں۔ کیجریوال کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے 21 مارچ کو گرفتار کیا تھا اور وہ 10 دن تک اس کی تحویل میں رہے۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی حراست ختم ہونے کے بعد انہیں خصوصی جج کاویری باویجا کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ ای ڈی نے ان کی 15 دن کی عدالتی تحویل کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے 'بالکل تعاون نہیں کیا'۔ جس پر عدالت نے ای ڈی کی درخواست کو قبول کر لی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined