نئی دہلی: ای ڈی نے دہلی کی شراب پالیسی میں مبینہ گھوٹالہ کے معاملے میں راؤس ایونیو کورٹ میں چارج شیٹ داخل کر دی ہے۔ چارج شیٹ میں ای ڈی نے دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال اور ان کی عام آدمی پارٹی کو بھی ملزم بنایا ہے۔ چارج شیٹ میں ای ڈی نے اروند کیجریوال کو مبینہ گھوٹالے کا مرکزی کردار اور سازشی قرار دیا ہے۔ اتنا ہی نہیں، ای ڈی نے دعویٰ کیا ہے کہ انہیں گوا انتخابات میں رشوت کی رقم کے استعمال کی بھی خبر تھی۔
Published: undefined
چارج شیٹ میں اروند کیجریوال اور ملزم ونود چوہان کے درمیان واٹس ایپ چیٹ کی تفصیلات پیش کی گئی ہیں۔ الزام ہے کہ کے کویتا کے پی اے نے ونود کے ذریعے گوا انتخابات کے لیے عام آدمی پارٹی کو 25.5 کروڑ روپے بھیجے تھے۔ ای ڈی کا کہنا ہے کہ چیٹ سے یہ واضح ہے کہ ونود چوہان کے اروند کیجریوال کے ساتھ اچھے تعلقات تھے۔
Published: undefined
عدالت ای ڈی کی چارج شیٹ پر منگل کو کو نوٹس لیا اور کیجریوال کو 12 جولائی کے لیے سمن بھیجا۔ شراب پالیسی معاملے میں منی لانڈرنگ کی تحقیقات کرنے والی ای ڈی نے 21 مارچ کو اروند کیجریوال کو گرفتار کیا تھا۔ وہ اس وقت تہاڑ جیل میں قید ہیں۔ عدالت نے انہیں کیجریوال کو 12 جولائی کو ذاتی طور پر پیش کرنے کی ہدایات جاری کیں۔
Published: undefined
چارج شیٹ میں ای ڈی نے پروسیڈ آف کرائم کا بھی ذکر کیا ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ ملزم ونود چوہان کے موبائل سے حوالہ نوٹ نمبر کے کئی اسکرین شاٹس برآمد ہوئے ہیں، جنہیں انکم ٹیکس نے پہلے بھی برآمد کیا تھا۔ یہ اسکرین شاٹس ظاہر کرتے ہیں کہ کس طرح ونود چوہان جرائم سے حاصل ہونے والی رقم کو حوالہ کے ذریعے دہلی سے گوا منتقل کر رہا تھا۔ اس رقم کا استعمال عام آدمی پارٹی نے گوا کے انتخابات میں کرنا تھا۔ وہاں موجود چنپریت سنگھ اس رقم کا انتظام کر رہا تھا جو حوالہ کے ذریعے گوا پہنچی تھی۔
Published: undefined
دریں اثنا، دہلی ہائی کورٹ نے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کی ضمانت کے خلاف انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی عرضی کو 15 جولائی کو سماعت کے لیے درج کیا ہے۔ ہائی کورٹ نے پہلے نچلی عدالت کے 20 جون کے حکم پر روک لگا دی تھی، جس کے تحت کیجریوال کو اس کیس میں ضمانت دی گئی تھی۔ جسٹس نینا بنسل کرشنا، جو عرضی پر سماعت کرنے والی تھیں، کو ای ڈی کے وکیل نے بتایا کہ جانچ ایجنسی کو منگل کی رات 11 بجے ہی کیجریوال کے جواب کی کاپی موصول ہوئی اور ای ڈی کو جواب داخل کرنے کے لیے کچھ وقت درکار ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined