نئی دہلی: دہلی حکومت اور دہلی ایل جی کے درمیان ایک بار پھر نیا تنازع کھڑا ہو گیا ہے۔ اس بار تنازعہ دہلی حکومت کی طرف سے بنائے گئے گرو گوبند سنگھ اندر پرستھ یونیورسٹی کے نئے کیمپس کے افتتاح کو لے کر ہے۔ دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال اور دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ دونوں گرو گوبند سنگھ اندر پرستھ یونیورسٹی (جی جی ایس آئی پی یو) کے نئے کیمپس کا افتتاح کرنے پہنچے۔ بعد میں دونوں نے مل کر اس نئے کیمپس کا افتتاح کیا۔
Published: undefined
اس سے پہلے بدھ کو کیمپس کے افتتاح کے بارے میں معلومات شیئر کرتے ہوئے عام آدمی پارٹی نے کہا تھا کہ کیمپس کا افتتاح دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کریں گے۔ جبکہ راج نواس کا کہنا ہے کہ ایل جی وی کے سکسینہ سے اس کے افتتاح کے لیے وقت مانگا گیا تھا اور ایل جی کیمپس کا افتتاح کرنے پہنچے تھے۔
Published: undefined
اس دوران کچھ زیادہ پرجوش کارکنوں نے وزیر اعلیٰ کیجریوال کے یہاں پہنچنے پر ان کے خلاف نعرے بھی لگائے۔ آئی پی یونیورسٹی ایسٹ کیمپس کے حوالے سے ایل جی کے دعوؤں پر وزیر تعلیم اتشی کا کہنا ہے کہ منتخب حکومت کے کام کا کریڈٹ لینے کی بھوک میں ایل جی کو یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ تعلیم، اعلیٰ تعلیم، تکنیکی تعلیم سبھی منتقلی کے مضامین ہیں۔ کیجریوال حکومت گزشتہ آٹھ سالوں سے ان تینوں شعبوں پر تندہی سے کام کر رہی ہے۔ آج آپ دہلی کی سڑکوں پر جائیں اور کسی بھی شہری سے پوچھیں کہ دہلی میں /تعلیمی انقلاب کس نے لایا، وہ کہیں گے اروند کیجریوال، وہ یہ نہیں کہیں گے کہ بی جے پی کے مقرر کردہ ایل جی نے تعلیم پر کام کیا۔
Published: undefined
وزیر تعلیم نے کہا کہ ایک لیفٹیننٹ گورنر کا منتخب حکومت کے کام کا کریڈٹ لینے کی کوشش کرنا ٹھیک نہیں ہے، انہیں ایسی گھٹیا سیاست نہیں کرنی چاہیے۔ آئی پی یو کیمپس ریاستی یونیورسٹی کے تین کیمپس کا حصہ ہے جنہیں کیجریوال حکومت جمنا پار یا ٹرانس یمونا کے علاقے میں این ایس یو ٹی ایسٹ کیمپس اور ڈی ٹی یو ایسٹ کیمپس کے ساتھ ترقی کر رہی ہے۔ عوام کے علم میں یہ بات ہے کہ یہ کمپلیکس منیش سسودیا کے ذہن کی تخلیق اور خوابوں کا منصوبہ تھا۔ اس کی منصوبہ بندی سے لے کر اس کی تعمیر اور نصاب کی نگرانی تک منیش سسودیا موجودہ ایل جی کو دہلی بھیجے جانے سے بہت پہلے اس پروجیکٹ کے ہر پہلو میں شامل رہے ہیں۔
Published: undefined
گرو گوبند سنگھ اندر پرستھ یونیورسٹی کا مشرقی کیمپس 18.75 ایکڑ کے رقبے میں بنایا گیا ہے تاکہ دہلی میں طلباء کو عالمی معیار کی اعلیٰ تعلیم فراہم کی جا سکے۔ یونیورسٹی اپنے مشرقی کیمپس میں طلباء کو آٹومیشن اور روبوٹکس میں بی ٹیک، مصنوعی ذہانت اور ڈیٹا سائنس میں بی ٹیک، آرٹیفیشل انٹیلی جنس اور مشین لرننگ میں بی ٹیک وغیرہ جیسے جدید کورسز پیش کرے گی۔
Published: undefined
موجودہ ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے اس کیمپس میں 5 خصوصی مراکز جن میں روبوٹکس اینڈ آٹومیشن، ڈیزائن اینڈ انوویشن، فائر منیجمنٹ، لبرل آرٹس شامل ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ یہاں عالمی معیار کی مرکزی لائبریری بھی تعمیر کی گئی ہے۔ آئی پی یونیورسٹی کے اس مشرقی کیمپس میں بہت سی خصوصیات ہیں، ان میں سے ہائی ٹیک کیمپس کو 5 اسٹار ریٹنگ کے معیار پر بنایا گیا ہے۔ یہ خالص صفر توانائی کی کھپت کے ساتھ کیمپس کی بجلی کی ضروریات کو خود پورا کرے گا۔ زیرو سیوریج ڈسچارج کا نظام زیر زمین پانی کی ذخیرہ اندوزی کے ساتھ ہے۔ درجہ حرارت کو کم کرنے کے لیے فلائیش سے بنی اینٹ کا استعمال کیا گیا ہے۔ یہ پورا کیمپس شمسی توانائی سے روشن ہوگا، ہر عمارت کے اوپر سولر پینلز کا نظام ہے۔
Published: undefined
آئی پی یونیورسٹی کا ایسٹ کیمپس ایڈمنسٹریٹو بلاک، آڈیٹوریم، ٹیچنگ بلاک اور اسپورٹس بلاک پر مشتمل ہے۔ اس کے علاوہ کیمپس میں ایک علیحدہ لائبریری بلاک بھی بنایا گیا ہے۔ یہاں 9 منزلہ 2 اور 7 منزلہ اکیڈمک بلاک بنائے گئے ہیں۔ کیمپس میں 4 لیکچر ہال ہیں، ہر ایک میں 120 افراد کی گنجائش ہے۔ اس کے علاوہ 100 افراد کی گنجائش کے ساتھ 24 کلاس رومز ہیں۔ یہاں 300 افراد کی گنجائش والا اسپورٹس ہال بھی بنایا گیا ہے، ساتھ ہی 5 منزلہ آڈیٹوریم بلاک بھی بنایا گیا ہے جس کی کل گنجائش 650 ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر @revanth_anumula