نئی دہلی: دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر ونے کمار سکسینہ نے دہلی جل بورڈ (ڈی جے بی) کے افسران کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق 2012-2019 کے درمیان صارفین سے جمع کیے گئے 20 کروڑ روپے کے بل کی رقم دہلی جل بورڈ کے کھاتے میں نہیں پہنچی۔ لیفٹیننٹ گورنر نے چیف سکریٹری کو ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دیا ہے۔
Published: undefined
ڈی جے بی کے عہدیداروں اور کارپوریشن بینک (اب یونین بینک آف انڈیا) کے ساتھ ملی بھگت سے بورڈ کے 20 کروڑ روپے کی مبینہ دھوکہ دہی کے سلسلے میں ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا نے گزشتہ ہفتے دہلی جل بورڈ کے سی ای او کو افسران کی جانچ کرنے اور اس معاملے میں سخت کارروائی کرنے کا حکم دیا تھا۔
Published: undefined
سال 2012 میں دہلی جل بورڈ نے کارپوریشن بینک کو بل جاری کرنے اور صارفین سے وصولی کرنے کی ذمہ داری سونپی تھی۔ کارپوریشن بینک نے یہ کام ایک اور پرائیویٹ کمپنی کے حوالہ کر دیا، جس کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ یہ براہ راست معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔
Published: undefined
لیفٹیننٹ گورنر کے دفتر سے وابستہ ذرائع نے بتایا کہ کئی سالوں سے صارفین سے پانی کے بل کی رقم دہلی جل بورڈ کے بینک کھاتوں میں جانے کے بجائے ایک نجی بینک کے کھاتوں میں جاتی رہی۔ دہلی جل بورڈ نے سال 2012 میں بینک کے ساتھ تین سال کے لیے معاہدہ کیا تھا۔ اس کے بعد 2016، 2017 اور سال 2019 کے لئے اس میں توسیع کی گئی۔ سال 2019 میں اس ہیرا پھیری کی اطلاع ملی تھی لیکن اس کے باوجود دہلی جل بورڈ نے بینک کے ساتھ معاہدہ جاری رکھا۔
Published: undefined
اس کے علاوہ ذرائع کے مطابق سال 2012-2019 کے درمیان کئی مالی بے ضابطگیاں ہوئیں اور جو رقم بینک اکاؤنٹ سے دہلی جل بورڈ کے اکاؤنٹ میں منتقل کی جانی تھی وہ دہلی جل بورڈ تک نہیں پہنچی۔ کنٹریکٹ کے اصولوں کے مطابق صارفین سے بل کی رقم وصول کرنے والے بینک کو یہ رقم 24 گھنٹے کے اندر دہلی جل بورڈ کے کھاتے میں جمع کرانی ہوتی ہے لیکن دہلی جل بورڈ اور بینک حکام نے اس اصول کی بھی خلاف ورزی کی۔
Published: undefined
بل کی رقم صارفین سے نقد میں وصول کی گئی۔ اس رقم کو فیڈرل بینک کے اکاؤنٹ میں جمع کیا گیا اور پھر اسے تھرڈ پارٹی پرائیویٹ کمپنی کے اکاؤنٹ میں بھیجا گیا اور وہاں سے یہ رقم دہلی جل بورڈ کو بھیجی گئی۔ لیفٹیننٹ گورنر نے اس پورے معاملے پر چیف سکریٹری سے 15 دن کے اندر رپورٹ طلب کی ہے، تاکہ ذمہ دار عہدیداروں کے خلاف کارروائی کی جا سکے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined