مسلم لڑکی سے محبت کرنے کے سبب بے رحمی سے قتل کیے گئے انکت سکسینہ کے والد نفرت کے اس ماحول میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی قائم کرنے کے مقصد سے افطار پارٹی کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ انکت سکسینہ کے والد یشپال سکسینہ نے اس سلسلے میں ایک نیوز ویب سائٹ کو بتایا کہ ’’افطار پارٹی میں صرف یکساں نظریہ رکھنے والے لوگوں کو مدعو کیا گیا ہے، ہم جس کسی سے بھی ملاقات کر رہے ہیں انھیں مدعو کر رہے ہیں اور ہمیں امید ہے کہ یہ دعوت نامہ سبھی لوگوں تک پہنچے گا اور یکساں نظریہ رکھنے والے لوگ ہم سے جڑیں گے۔‘‘
سکسینہ فیملی نے افطار پارٹی کا اہتمام آئندہ 3 جون کو مغربی دہلی واقع رگھوبیر نگر میں اسی مقام پر کرنے کا ارادہ کیا ہے جہاں انکت سکسینہ کا قتل ہوا تھا۔ اس افطار پارٹی میں پولس کے ساتھ ساتھ دیگر مذاہب کے لوگوں کو بھی مدعو کیا جائے گا۔ امن و امان کا پیغام پھیلانے کے لیے علاقے میں پوسٹر اور بینر بھی لگائے گئے ہیں۔ سکسینہ فیملی کے ذریعہ دی جا رہی اس افطار پارٹی میں انکت کے دوست بھی مدد کے لیے آگے آئے ہیں۔ انکت کے والدین لوگوں سے مل رہے تعاون کو دیکھ کر بہت خوش ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ ’’ہم اپنے بیٹے سے محروم ضرور ہو گئے ہیں لیکن سماج میں بھائی چارہ بڑھانا چاہتے ہیں۔‘‘
یشپال سکسینہ نے اس مقصد کے تحت اپنے بیٹے کے نام سے ٹرسٹ بنانے کے عزم کا بھی اظہار کیا ہے۔ انھوں نے اس سلسلے میں بتایا کہ ’’افطار پارٹی اس ٹرسٹ کے لیے ’نقطہ آغاز‘ ہے جسے انھوں نے انکت کے نام پر قائم کیا ہے۔ اس ٹرسٹ کے ذریعہ ان لوگوں کی مدد کی جا سکے گی جو اپنے مذہب سے باہر شادی کرنا چاہتے ہیں۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’یہ ٹرسٹ ابھی رجسٹرڈ نہیں ہوا ہے، لیکن آئندہ کچھ دنوں میں یہ کام بھی ہو جائے گا۔ افطار پارٹی کو اس ٹرسٹ کا پہلا پروگرام تصور کیا جا سکتا ہے۔‘‘
افطار پارٹی کا پروگرام جائے حادثہ پر کرنے کے تعلق سے یشپال سکسینہ بتاتے ہیں کہ ’’افطار مقامی پارک میں منعقد کیا جائے گا۔ ہم لوگ انکت سکسینہ قتل معاملے میں ہو رہی جانچ کے تعلق سے جاننے کے لیے مقامی پولس اسٹیشن جاتے رہتے ہیں اور اسی وجہ سے ہمارا پہلا دعوت نامہ وہاں کے افسروں کے پاس بھیجا گیا ہے۔ امید ہے سب کچھ خیر و خوبی سے ہو جائے گا۔‘‘
Published: 30 May 2018, 3:13 PM IST
قابل ذکر ہے کہ مسلم لڑکی سے محبت کرنے کے سبب راجدھانی دہلی میں انکت کا قتل کر دیا گیا تھا لیکن اس کے والد نے انکت کی موت کو سیاسی ایشو بنانے کی کوششوں کو پوری طرح ناکام بنا دیا تھا۔ اب وہ چاہتے ہیں کہ انکت ان لوگوں کے لیے ترغیب کا ذریعہ بنے جو بین مذہبی شادی کے خواہشمند ہیں۔ یشپال سکسینہ کہتے ہیں کہ ’’افطار پارٹی فرقہ وارانہ خیر سگالی کے معاملے پر ہمارے ذریعہ کیے جانے والے کاموں کو آگے بڑھانے کی ایک کوشش ہے، ہم چاہتے ہیں کہ ہمارے بیٹے کا نام اور یہ کام مثبت نتیجہ اخذ کرے۔‘‘
نفرت پھیلانے والوں سے الگ راہ اختیار کرنے والے یشپال سکسینہ اپنے بیٹے کی موت پر سیاست کرنے والے لوگوں سے واضح لفظوں میں کہتے ہیں کہ انھیں اپنے بیٹے کے قتل کا بدلہ نہیں چاہیے۔ لیکن افطار پارٹی کی خبر کے بعد کیا انھیں شدت پسندوں کی طرف سے کوئی رخنہ پیدا کیا گیا، اس سوال کے جواب میں وہ کہتے ہیں کہ ’’ابھی تک تو ہماری کوشش پر کوئی منفی رد عمل نہیں ملا ہے۔ اگر کوئی ایسا کرتا ہے تو یہ ان لوگوں کے ذریعہ ہوگا جو سماج مخالف ہیں اور بلا وجہ اس بات کا ایشو بنانا چاہتے ہیں۔‘‘
Published: 30 May 2018, 3:13 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 30 May 2018, 3:13 PM IST
تصویر: پریس ریلیز