جے این یو میں طلبا پر ہوئے حملے اور توڑ پھوڑ سے متعلق دہلی ہائی کورٹ میں پیر کے روز سماعت ہوئی۔ سماعت کے دوران دہلی ہائی کورٹ نے حملے سے جڑے ویڈیوز کو لے کر گوگل، ایپل اور وہاٹس ایپ کو نوٹس جاری کیا ہے اور ہدایت دی ہے کہ جے این یو حملے سے متعلق سبھی ویڈیوز وہ محفوظ رکھیں۔ جے این یو کے تین پروفیسروں کی عرضیوں پر سماعت کرتے ہوئے ہائی کورٹ نے یہ نوٹس بھیجا ہے۔
Published: undefined
جے این یو پروفیسروں نے 5 جنوری کو جے این یو میں ہوئے حملے کے متعلق جمعہ کو ہائی کورٹ میں عرضی داخل کرتے ہوئے حملے سے جڑے ڈاٹا، سی سی ٹی وی فوٹیج اور دیگر ثبوتوں کو محفوظ رکھنے کی ہدایت دینے کا مطالبہ کیا تھا۔ واضح رہے کہ تشدد کے وقت واٹس ایپ سمیت دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر کئی طرح کے ویڈیوز اور تصویریں وائرل ہوئی تھیں جن میں کئی تشدد کرنے والے بھی تھے اور ان ویڈیوز سے ان کی شناخت ہو سکتی ہے۔
Published: undefined
جے این یو کے پروفیسر امت پرمیشورن، اتل سود اور شکل ونایک ساونت کی عرضی کی سماعت کے دوران دہلی پولس نے ہائی کورٹ کو بتایا کہ اس نے پہلے ہی 5 جنوری کو ہوئے تشدد کے سی سی ٹی وی فوٹیج مانگے تھے، لیکن یونیورسٹی سے کوئی جواب نہیں ملا۔
Published: undefined
غور طلب ہے کہ 5 جنوری کو جے این یو میں درجنوں نقاب پوش حملہ آوروں نے کیمپس میں ہاسٹل کے اندر گھس کر لڑکے و لڑکیوں کی بے رحمی سے پٹائی کر دی تھی۔ کیمپس میں بھی انھوں نے خوب توڑ پھوڑ کی تھی۔ اس حملے میں جے این یو طلبا یونین کی صدر آئشی گھوش سمیت کئی لوگ زخمی ہوئے تھے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined